کوئٹہ کی احتساب عدالت میں محکمہ تعلیم میں مبینہ جعلی بھرتیوں،ژوب میر علی خیل روڈ کی تعمیر میں مبینہ کرپشن اور محکمہ ایکسائیز کے ٹیکس چالان کی مد میں مبینہ گھپلوں کے کیسز کی سماعت

بدھ 25 اپریل 2018 22:37

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2018ء) کوئٹہ کی احتساب عدالت میں محکمہ تعلیم میں مبینہ جعلی بھرتیوں،ژوب میر علی خیل روڈ کی تعمیر میں مبینہ کرپشن اور محکمہ ایکسائیز کے ٹیکس چالان کی مد میں مبینہ گھپلوں کے کیسز کی سماعت ہوئی،احتساب عدالت میں ژوب میر علی خیل روڈ کر پشن کیس کی سماعت عدالت ون کے جج منور شاہوانی نے کی کیس کے مرکزی ملزم سابق ایڈیشنل چیف سیکر ٹر ی ترقیات علی ظہیر ایک بار پھر عدالت میں پیش نہ ہوئے ،کیس میں نامزد دیگر ملزمان احتسا ب عدالت میں پیش ہوئے سابق ایڈیشنل چیف سیکریٹری علی ظہیر کی عدم حاضری سے متعلق تفتیشی افسر نے اپنا بیان قلمبند کرادیا ،نیب کی سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیا ت کے خلاف آرڈینس 31-اے کے تحت کارروائی کی استد عا سماعت کے دوران دو گواہان کے بیانات بھی قلمبند کئے اسپیشل پراسیکیوٹر راشد زیب گولڑہ نے نیب کی طرف سے کیس کی پیروی کی عدالت نے کیس کی سماعت 8 مئی تک ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

احتساب عدا لت میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس کی سما عت میں سابق ڈائر یکٹر ایجوکیشن نظام الدین مینگل احتساب عدالت میں پیش ہوئے ،سماعت کے دوران گواہ کا بیان قلمبند کیا ،عدا لت نے سماعت 14 مئی تک ملتوی کردی ،سابق ڈائریکٹر ایجوکیشن نظام الدین مینگل پر اساتذہ کی غیر قانونی بھرتیوں کا الزام ہے۔ احتساب عدالت ٹو کے جج پذیر بلوچ کی عدالت میں محکمہ ایکسائز کے گرفتار سابق ٹیکسیشن آفیسر فارق شاہ احتسا ب عدالت میں پیش ہوئے دیگر نامزد ملزمان برضما نت عدالت میں پیش ہوئے تفتیشی افسر عمیر احمد کا بیان قلمبند ہوا جس پر جرح مکمل ہو گئی آئندہ سماعت پر ملزمان کے بیانات قلمبند کئے جائیں گے عدالت نے کیس کی سماعت 2 مئی تک ملتوی کردی۔

سابق ای ٹی او فاروق شاہ پر محکمہ ایکسائز کے بینک چالان کے ٹیکسز کی مد میں خرد برد کا الزام ہے۔

متعلقہ عنوان :