حکومتی فیصلے تعصبانہ سوچ پر نہیں بلکہ بلاتفریق ہونے چاہیے ،تنویر قریشی

بدھ 25 اپریل 2018 23:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2018ء) مہاجر قومی مو ومنٹ(پاکستان)کے سیکریٹری مالیات تنویر قریشی نے کہا کہ حکومتی فیصلے تعصبانہ سوچ پر نہیں بلکہ بلاتفریق ہونے چاہیے ، نیپراکی جانب سے بجلی کے نرخ میں فی یونٹ1.86 کی کمی کا اعلان جبکہ کراچی کی عوام سے تعصبانہ رویہ جاری رکھتے ہوئے کہا گیا کہ کراچی کی عوام اس سہولت سے مستفید نہیں ہوسکے گی کراچی دشمنی پر مبنی ہے، انہوں نے کہا کہ ایسے درہرے فیصلوں اور تعصبانہ رویے پر ہم حکومت اور متعلقہ اداروںسے یہ پوچھنے پر حق باجانب ہے کہ کیا کراچی کی عوام اس ملک کے شہری نہیں جن کے ساتھ سوتیلی ماںجیسا سلوک رواں رکھا جارہا ہے اس قسم کے جانبدرانہ اقدامات دوریوں اور نفرتوں کو جنم دے رہے ہیں۔

تنویر قریشی نے کہا کہ کراچی اور یہاں کی عوام کو دانستہ نذر انداز اور دیوار سے لگایا جارہا ہے،صرف امن کا لولی پاپ دیکر شہرِقائد کے باسیوں سے انکا سب کچھ چھینا جارہا ہے ،تعلیم ،روزگار اور کاروبار ی سیکٹرز پر باہر سے لوگوں کو لاکر مسلط کیا جارہا ہے،جبکہ مہاجر قوم کے باصلاحیت اور تعلیم یافتہ نوجوان ڈگری کے باوجود روزگار کی تلاش میںدر در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

تنویر قریشی نے کہا کہ دانستہ طور پر بجلی ،پانی کا خود ساختہ بحران پیدا کرکے عوام سے انکے جینے کا حق چھینا جارہا ہے ، جبکہ حکومت اورکے الیکٹر ک کے درمیان 2015میں کئے جانے والے معاہدے کی جس طرح دھجیاںبکھیری جاری ہے کسی کی سوچ ہوگی،دوسری جانب یہ کہنا کہ کراچی میں پانی کی کمی ہے سرا سر چھوٹ پرمبنی ہے۔ تنویر قریشی نے کہا کہ صرف مافیاز کو مضبوط کرنے کیلئے مصنوعی بحران پیدا کیا جاتا ہے ،اور پھر سب ملکر اپنی تجوریا ں بھرتے ہیںانہوں نے کہا کہ اگر شہر قائد سے ٹینکر اور ہائیڈرنٹ مافیا کا نیک نیتی سے مکمل صفایا کردیا جائے توہر گھر اور دہلیز پر پانی ہوگا، لیکن ہمارے بے حس حکمران عوامی ضروریات کا سودا کرکے اپنے بینک بیلنس اور جائیدادیںبناتے ہیں۔#