دنیا بھر میں پائیدار امن کے قیام کے لئے طویل عرصہ سے حل طلب تنازعات کی وجوہات پر توجہ مرکوز کی جائے، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا جنرل اسمبلی میں مباحثے کے دوران اظہار خیال

جمعرات 26 اپریل 2018 13:00

اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2018ء) پاکستان نے دنیا بھر میں پائیدار امن کے قیام کے لئے طویل عرصہ سے حل طلب تنازعات کی وجوہات پر توجہ مرکوز کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پائیدار امن کے موضوع پر مباحثے کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ پائیدار امن کے قیام کے راستے کا آغاز تنازعہ کی نوعیت اور اس کی وجوہات کے واضح ادراک سے ہوتا ہے ۔اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے پائیدار امن کے قیام کی اہمیت پر تو اتفاق کیا لیکن انہوں نے اس اتفاق رائے کو اس سلسلہ میں حقیقی پیش رفت میں تبدیل نہیں کیا۔مستقل سیاسی عمل کسی بھی تنازعہ کو حل کرنے کے کسی بھی مرحلے کی بنیاد ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

دو روزہ اجلاس جس میں دنیابھر سے سربراہان مملکت وحکومت اور وزراء نے شرکت کی کا مقصد جنرل اسمبلی کی قرار داد 70/262 اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2282 (2016) کے تحت تنازعات کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کرنا تھا جوعالمی ادارے کے چارٹر کا حصہ ہے۔پاکستانی مندوب نے کہا کہ تنازعات کی بنیادی وجوہات پر توجہ دیئے بغیر پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔ان وجوہات میں غربت، غیر ملکی تسلط، بیرونی مداخلت، سیاسی اور معاشی ناانصافی ۔

لسانی قبائلی اور مذہبی کشیدگی اور بڑھتی ہوئی ماحولیات آلودگی شامل ہیں۔انہوں نے پائیدار امن کے قیام کے لئے ضروری اقداما ت کا زکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں اقوام متحدہ کے سسٹم میں ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ علاقائی حکمت عملی اور مقامی عناصر کی شمولیت بھی ضروری ہے۔قیام امن کی سرگرمیوں کے لئے فنڈز کی فراہم اور اس حوالے سے خواتین اور نوجوانوں کے کردار میں بھی معاونت فراہم کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ امن کا قیام محنت طلب کام اور اس کو برقرار رکھنا اس سے بھی زیادہ محنت طلب کام ہے۔تنازعات کا جامع حل تلاش کرنے کے لئے ہمیں پیشگی اطلاعات فراہم کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ بنیادی وجوہات اور متعلقہ فریقوں کی شمولیت پر بھی توجہ دینا ہوگی۔اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش اورجنرل اسمبلی کے صدر نے بھی اظہار خیال کیا۔