مظفرآباد‘محکمہ تعلیم کی بے بسی اور لاپرواہی کے باعث چہلہ بانڈی میں نئے پرائیویٹ سکولوں کی بھرمار

نان کوالیفائیڈ جونیئر ٹیچرز اپنے آپ کو پرنسپل شو کرکے ضلعی انتظامیہ کی آنکھوں میں دھول جھونکنے لگ گئے

جمعرات 26 اپریل 2018 13:38

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2018ء) محکمہ تعلیم کی بے بسی اور لاپرواہی کے باعث چہلہ بانڈی میں نئے پرائیویٹ سکولوں کی بھرمار ،ْ نان کوالیفائیڈ جونیئر ٹیچرز اپنے آپ کو پرنسپل شو کرکے ضلعی انتظامیہ کی آنکھوں میں دھول جھونکنے لگ گئے ، بچوں کا مستقبل تباہ ، فیسوں کے نام پر لوٹ مار کا بازار گرم ،محکمہ تعلیم اور ڈپٹی کمشنر مظفرآباد فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے نئے پرائیویٹ سکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کریں ،عوام علاقہ ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق دارلحکومت مظفرآباد کے نواحی علاقے چہلہ بانڈی میں پہلے ہی پرائیویٹ سکولوں کی تعدادکافی ہے جبکہ مزید اِن پرائیویٹ سکولوں میں کام کرنے والی جونیئر ٹیچرز نے بھی اپنے اپنے پرائیویٹ سکول کھولنے کیلئے ہوم ورک شروع کردیا ہے ،جبکہ والدین کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ تعلیم چھان بین کے بعد تجربہ کاراساتذہ کو سکول کھولنے کی اجازت دیں تاکہ بچے اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکیں ، ناتجربہ کار اساتذہ کو اجازت دینی بچوں کے مستقبل کو تباہ کرنے کے برابر ہے جبکہ تعلیمی رولز کے مطابق کم از کم1کلو میٹر کے فاصلے پر سکولوں میں وقفہ ہونا چاہیے مگر چہلہ بانڈی میں ہر گلی کے باہر دوسری گلی میں پرائیویٹ سکولوں کی بھرمار کی وجہ سے بچوں کا مستقبل تباہ ہورہا ہے ، ڈپٹی کمشنر مظفرآباد اور ضلعی انتظامیہ فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے ایسے سکولوں کی اجازت پر پابندی لگا کر سیل کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :