صدر میخواں کا ایران جوہری معاہدے پر امریکی فیصلہ بدلنے میں ناکامی کا اعتراف

جمعرات 26 اپریل 2018 16:26

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اپریل2018ء) فرانس کے صدر ایمینوئل میخواں نے اعتراف کیا ہے کہ وہ شاید اپنے امریکی ہم منصب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران کے ساتھ کیے جانے والے جوہری معاہدے کو چھوڑنے کا فیصلہ تبدیل کرانے میں ناکام رہے ہیں۔اپنے تین روزہ سرکاری دورے کے اختتام پر بات کرتے ہوئے صدر میخواں نے کہا کہ ان کے پاس 'کوئی اندرونی معلومات' نہیں ہیں کہ وہ یقینی طور پر کچھ کہہ سکیں لیکن انھیں لگتا ہے کہ صدر ٹرمپ اس معاہدے کو برقرار رکھنے میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتے۔

اس سے قبل فرانس کے صدر ایمینوئل میخواں نے امریکی کانگریس کو دیے جانے والے خطاب میں قوم پرستی اور تنہائی پسندی کی مخالفت کی اور کہا کہ ایسی پالیسیوں سے عالمی بہبود کو خطرہ ہے۔فرانسیسی صدر میخواں کی اس تقریر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 'سب سے پہلے امریکہ' کی پالیسی پر ڈھکی چھپی تنقید سمجھا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

صدر میخواں نے اپنی تقریر میں عالمی تجارت، ایران، ماحولیات اور دیگر موضوعات پر گفتگو کی۔

جب صدر میخواں تقریر کرنے کے لیے پہنچے تو ان کے لیے تین منٹ تک کانگریس کے اراکین نے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں۔انھوں نے فرانس اور امریکہ کے 'پائیدار تعلقات' کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان تعلقات کی بنیاد 'آزادی، بردباری اور برابری' پر قائم ہے۔صدر میخواں نے کہا کہ تنہائی پسندی اور قوم پرستی 'ہمیں عارضی طور پر ہمارے خدشات کا حل ہو سکتی ہیں لیکن دنیا پر اپنے دروازے بند کر دینا دنیا کو تبدیل ہونے سے روک نہیں سکتا۔

واضح رہے کہ فرانس کے صدر نے اپنے امریکی ہم منصب کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کیے ہیں اور وہ پہلے غیر ملکی رہنما ہیں جنھیں ٹرمپ انتظامیہ نے سرکاری دعوت دی ہے لیکن کانگریس کو دی جانے والی تقریر سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ دونوں عمدہ تعلقات کے باوجود تمام معاملات پر یکساں سوچ نہیں رکھتے۔ایران کے موضوع پر صدر میخواں نے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ کیے جانے والا جوہری معاہدہ ختم نہیں کرے گا۔

واضح رہے کہ 2015 میں اس وقت کے امریکی صدر براک اوباما اور دیگر ممالک نے ایران کے ساتھ یہ معاہدہ کیا تھا لیکن صدر ٹرمپ اس کے سخت مخالف ہیں۔اپنی تقریر میں صدر میخواں نے کہا کہ 'یہ معاہدہ شاید تمام خدشات کے جوابات نہیں دیتا لیکن اس کا بہتر متبادل بنائے بغیر اسے ختم نہیں کیا جاسکتا۔ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار نہیں رکھے گا۔ نہ ابھی، نہ پانچ سال بعد، نہ دس سال بعد۔

کبھی بھی نہیں۔ماحولیات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم اپنی زمین کو مختلف قسم کی آلودگی سے تباہ کر رہے ہیں اور 'ہمارے پاس کوئی دوسرا سیارہ نہیں ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ سال صدر ٹرمپ نے امریکہ کو ماحولیات سے متعلق پیرس میں طے پائے جانے والے عالمی معاہدہ سے باہر نکال لیا تھا اور کہا تھا کہ یہ امریکہ کے لیے اچھا نہیں ہے۔یہ معاہدہ بھی سابق امریکی صدر براک اوباما کے دور میں طے پایا گیا تھا اور امریکہ کے علاوہ تقریبا 200 ممالک نے اس پر دستخط کیے تھے۔