بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں ’’نیورو سائنس آف مائنڈ ایپاوامنٹ‘‘ کے موضوع پر لکھی گئی تصنیف کی تقریب رونمائی

جمعرات 26 اپریل 2018 19:03

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2018ء) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے فیصل مسجد کیمپس میں ’’نیورو سائنس آف مائنڈ ایپاوامنٹ‘‘ کے موضوع پر لکھی گئی ایک تصنیف کی تقریب رونمائی ہوئی جس کی صدارت معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کی۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ محققین کو معاشرے سے متعلقہ تحقیق پر توجہ دینی چاہیے اور جامعات کا کردار معاشرتی مسائل کے حل میںکلیدی ہے ۔

کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے مصنفین ڈاکٹر انیس اختر اور ڈاکٹر نسیم خان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ایک اہم موضوع پر لکھی گئی یہ کتاب اچھی کاوش ہے۔ ان کا مزید کہناتھا کہ دماغ کے لیے قرآن کریم کی سماعت و ترجمہ سے بہتر کوئی ٹانک نہیں جسے وہ عرصہ دراز سے ہی اپنائے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی ، سائنس ، میڈیکل غرض جملہ شعبہ جات کے عملی اطلاق اور تھیوری سے متعلقہ تمام تر علوم و عجائبات کا ذکر قرآن کریم میں ہے اور ان مضامین و شعبہ جات سے تعلق رکھنے والا فرد اگر ذرا بھی غور کرے تو علم کے پہاڑ لمحوں میں مسخر ہوتے چلے جاتے ہیں۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اسلامی یونیورسٹی سے اپنے دیرینہ تعلق کا ذکر کرتے ہوئے ادارے کی خدمات کو بھی سراہا اور ریکٹر جامعہ ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی کی قیادت کی بھی تعریف کی۔ تقریب میں معروف نیرو سرجن ڈاکٹر خلیق الزمان نے بھی کتاب پر تبصرہ پیش کیا۔ ان کا کہناتھا کہ انہوں نے جب اپنے پیشے اور قرآن کریم دونوں کو یکجا کیا تو ان کی آنکھ ایک نئی دنیا میں کھلی۔

اپنی گفتگوکو علامتی رنگ دیتے ہوئے انہوں نے پیشہ ورانہ عملی افعال کی بھی مثالیں دیں اور اسی امتزاج کے اسلوب کے ذریعے بتایا کہ انسانی دماغ دراصل ایک انتہائی وسیع دنیا ہے جس کا ابھی بہت قلیل حصہ جانا گیا ہے ۔ انہوں نے کتاب کے ابواب کی مناسبت سے جینز، نیروپلاسٹی ، ایپی جنٹیکس جیسے موضوعات پر سائنس اور قرآنی تعلیمات کی روشنی میں گفتگو کی۔

ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی ، ریکٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ جامعات کو کتب بینی ، مقصدیت سے بھرپور تحقیق اور سوسائٹی سے قرب رکھنے والی تحقیق پر توجہ دینی ہو گی ۔ انہوںنے کہا کہ نئی نسل کے دل و دماغ میں قرآنی تعلیمات کی روشنی لازم ہے اور تحقیق میں یہ رہنمائی بے پناہ کامیابیوں کا باعث بنے گی۔ قبل ازیں کتاب کے مصنف ڈاکٹر انیس اختر نے کتاب کے ابواب اور اس کے رقم کیے جانے کے مقاصد پر بھی روشنی ڈالی جبکہ شریک مصنف ڈاکٹر نسیم خان نے خطبہ استقبالیہ دیا اور شرکاء کو خوش آمدید کہا۔

تقریب رونمائی میں جامعہ کے محققین اور شعبہ نفسیات ، طب کی دیگر شاخوں کے ماہرین بھی شریک ہوئے ۔ آخر میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو جامعہ کی یادگاری شیلڈ ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی نے پیش کی۔