نیب ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر عملدرآمد پر پختہ یقین رکھتا ہے، نیب

بدعنوانی کے خاتمے سے متعلق قوم کی امنگوں پر پورا اترنے کے لئے اپنی کوششوں میں تیزی لایا ہے، تمام انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز میرٹ، شفافیت اور قانون کے مطابق عمل، کرپشن کی شکایات کو نیب قوانین کے مطابق نمٹایا جارہا ہے چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی کھلی کچہری میں عوامی شکایات کی سماعت کے دوران گفتگو

جمعرات 26 اپریل 2018 19:17

نیب ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر عملدرآمد پر پختہ یقین رکھتا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب بدعنوانی سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کے لئے ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر عملدرآمد پر پختہ یقین رکھتا ہے، نیب بدعنوانی کے خاتمے سے متعلق قوم کی امنگوں پر پورا اترنے کے لئے اپنی کوششوں میں تیزی لایا ہے، تمام انکوائریاں اور انویسٹی گیشنز میرٹ، شفافیت اور قانون کے مطابق عمل جبکہ کرپشن سے متعلق شکایت کنندگان کی شکایات کو نیب قوانین کے مطابق نمٹایا جارہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں کھلی کچہری میں عوامی شکایات کی سماعت کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین نیب نے لوگوں کی انفرادی شکایات تحمل سے سنیں اور ان کی شکایات قانون کے مطابق نمٹانے کیلئے موقع پر احکامات جاری کئے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ انہوں نے نیب افسران سے اپنے پہلے خطاب کے دوران ہر مہینے کی آخری جمعرات کو دو سے چار بجے تک نیب ہیڈ کوارٹرز میں بدعنوانی سے متعلق عوامی شکایات ذاتی حیثیت میں سننے کا اعلان کیا۔

چیئرمین اپنے وعدے کے مطابق ملک بھر سے آنے والے شکایات کنندگان کی شکایات سن رہے ہیں اور ان کے مسائل کے قانون کے مطابق حل کے لئے احکامات جاری کر رہے ہیں۔ چیئرمین نیب نہ صرف خود بدعنوانی کے خلاف عوامی شکایات سن رہے ہیں بلکہ انہوں نے نیب کے تمام علاقائی بیوروز کے ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہر مہینے کی آخری جمعرات کو دو سے چار بجے کے درمیان اپنے متعلقہ بیوروز میں بدعنوانی سے متعلق عوامی شکایات سنیں، چیئرمین نیب کی ہدایات کے مطابق تمام علاقائی بیوروز کے ڈائریکٹرز جنرلز نہ صرف عوامی شکایات سن رہے ہیں بلکہ ان شکایات کو قانون کے مطابق نمٹانے کے لئے موقع پر احکامات جاری کر رہے ہیں۔

چیئرمین نیب نے سائلین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک تقریباً 84 ارب ڈالر کا مقروض ہے مگر اس قرض کے پیسے کا مصرف کہیں نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، قومی احتساب بیورو نے اپنے قیام سے لے کر اب تک بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 296 ارب روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں جو کہ اہم کامیابی ہے، یہ کامیابی نیب افسران کی محنت اور مخلصانہ کوششوں کا نتیجہ ہے جو بدعنوانی کو اپنا قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں۔

شکایت کنندگان نے قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں نیب کی شاندار کارکردگی کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ آپ کا بذات خود شکایات سننا خوش آئند ہے اور ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ میں اہم سنگ میل ثابت ہو رہی ہے۔ چیئرمین نیب نے نیب کے تمام علاقائی بیوروز کے ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ وہ شکایات کنندگان کی عزت نفس اور تمام شکایات کے ازالے کو یقینی بنایا جائے۔