صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی بورڈ کا پہلا اجلاس

جمعرات 26 اپریل 2018 19:45

صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2018ء) صوبائی وزیر ٹرانسپوٹ و اطلاعات سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی بورڈ کا پہلا اجلاس ان کے دفتر سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں میئر کراچی وسیم اختر، میئر سکھر ارسلان شیخ، سیکریٹری ٹرانسپورٹ سعید احمد اعوان، ڈی جی ماس ٹرانزٹ محمد اطہر، ڈی آئی جی ٹریفک عمران یعقوب منہاس، چیف ٹرانسپورٹ منصوبہ بندی ترقیات عبدالنبی تھیم اور اتھارٹی کے دیگر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ میں جدید ٹرانسپورٹ نظام اور عوام کو تیز ترین ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کیلئے سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا تا کہ شہر کراچی سمیت سندھ میں معیاری اور جدید ٹرانسپورٹ نظام کو فروغ دیا جا سکے اور عوام کو زیادہ سے زیادہ ما حول دوست بسیں و ٹرانسپورٹ نظام مہیا کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت ریپڈ ٹرانسپورٹ سسٹم، بی آر ٹی اور ایم آرٹیز کا نظام عمل میں لایا جا رہا ہے جس کے تحت گرین، اورنج، ریڈ، بلیو اور کے سی آر کے مربوط نظام پر عملی طور پر کام کیا جا رہا ہے، اتھارٹی کے قیام سے پرانے بس ٹرانسپورٹ کو بھی فعال بنا کر عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ٹرانسپورٹ کے شعبے میں سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس اتھارٹی کے ذمے منصوبہ بندی، رابطے، نئے کوریڈورز کیلئے آپریشن، مانیٹرنگ اور دیگر ریگولیٹری نظام کو چلانا شامل ہیں۔ اس پلان 2030ء کے تحت کے سی آر کی بحالی، دو ایم آر ٹی اور 6 بی آر ٹی لائنوں کے منصوبوں پر کام کیا جائے گا۔ ڈی جی ماس ٹرانزٹ محمد اطہر اور قاسم دادا نے بورڈ کے پہلے اجلاس کی تفصیلی پریزنٹیشن دیتے ہوئے کہا کہ اتھارٹی نومبر 2017ء میں قائم ہوئی جس میں 13 ممبران شامل ہیں۔

اجلاس میں 5 کمیٹیوں فنی، فنانس و بزنس کمیٹی، پروکیورمنٹ، ہیومن ریسورس و لیگل اور رسک مینجمنٹ و انوائرمنٹ کمیٹیاں جو کہ میئر کراچی اور میئر سکھر کے زیر نگرانی قائم کی گئی جو اتھارٹی کے امور کو شفافیت سے چلانے کیلئے مارکیٹ بیس اسٹاف کی ہائرنگ و فنکشنز کو پورا کرنے کیلئے پرائیوٹ امیدواروں کے ذریعے اتھارٹی کے امور کو سر انجام دے گی اور نتائج حاصل کرنے اور اختیارات میں توازن قائم رکھنے کیلئے قانون کے مطابق فرائض انجام دیں گے۔

متعلقہ عنوان :