قانونی شکاریوں کو شکار کے مواقع اور سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح، ہر ممکن اقدامات کر رہے

ہیں‘ڈی جی وائلڈ لائف جنگلوں میں جنگلی حیات کی آبادی کو محفوظ بنانے کیلئے انکی غیر قانونی خرید و فروخت روکنے کیلئے خصوصی چھاپہ مار سکواڈ تشکیل دیدیئے گئے صرف لائسنس یافتہ ڈیلرز ہی مصنوعی ماحول میں افزائش شدہ ملکی و غیر ملکی جانوروں اور پرندوںکی خرید و فروخت کے مجا ز ہیں‘تقریب سے خطاب

جمعرات 26 اپریل 2018 21:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2018ء) ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف اینڈپارکس پنجاب خالد عیاض خان نے کہا ہے کہ قانونی شکاریوں کو شکار کے مواقع اورسہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے اور اس ضمن میں ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں،محکمہ کے زیر انتظام حالیہ کالا ہرن و چنکارہ سفاری ٹرافی ہنٹنگ اور فیزنٹ شوٹ پروگرام کے انعقاد سے سینکڑوں شکاریوں کے شوق کی تکمیل کا سامان کیا گیا تاہم قانونی شکاریوں کو چاہیئے کہ وہ غیر قانونی شکار کی روک تھام میں محکمہ کا ہاتھ بٹائیں اور غیر قانونی شکاریوں کی نشاندہی کر کے اپنا قومی و اخلاقی فرض ادا کریں، جنگلوں میں جنگلی حیات کی آبادی کو محفوظ بنانے کے لئے جنگلی جانوروں اور پرندوںکی غیر قانونی خرید و فروخت کی روک تھام کیلئے خصوصی چھاپہ مار سکواڈ تشکیل دے دیئے گئے ہیں،صرف لائسنس یافتہ ڈیلرز ہی مصنوعی ماحول میں افزائش شدہ ملکی و غیر ملکی جانوروں اور پرندوںکی خرید و فروخت کے مجا ز ہیں اور محکمہ کے افسران اور چھاپہ مار ٹیموں کے طلب کرنے پر انہیں اپنی خرید کا مکمل ریکارڈ پیش کر نا ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بات یہاں گٹ والا میں کیپیسٹی بلڈنگ آف ریسرچ اینڈ ٹریننگ ان وائلڈ لائف ڈسپلنز پراجیکٹ کے تحت شکاری حضرات ، جنگلی حیات کے تحفظ پسند اور جنگلی حیات سے پیار کرنے والوں کی آگہی و تربیت کے لئے منعقدہ تیسری ایک روزہ ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف ہیڈ کوارٹر ز محمد نعیم بھٹی ، ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلائف عامر مسعود، ڈپٹی ڈائریکٹر ٹریننگ گٹ والہ مظہر امتیاز، ڈپٹی ڈائریکٹر رائے زاہد علی ، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخ زاہد اقبال اور دیگر افسران کے علاوہ صوبہ بھر سے آئے ہوئے سینکڑوںشکاری حضرات موجود تھے۔

انہوںنے کہا کہ تحفظ جنگلی حیات پنجاب ایکٹ مجریہ 2007ء کے مطابق محکمہ کے لائسنس یافتہ ڈیلرز صرف مصنوعی ماحول میں افزائش شدہ ملکی و غیر ملکی جانوروں اور پرندوںکی خرید و فروخت کر سکتے ہیںجبکہ انہیںکسی بھی جنگلی جانور یاپرندے کو قدرتی ماحول سے پکڑ کر فروخت کرنے کی اجازت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جانوروں اورپرندوں کی فروخت کیلئے ڈیلرز نے جہاں سے جانوریاپرندہ حاصل کیا ہواس کی تفصیلات اور جس کو فروخت کیاہو اس کے مکمل کوائف فراہم کرنے کے بھی پابند ہیں۔

خالد عیاض خان نے کہا ہے کہ چھاپہ مار ٹیمیں پنجاب بھر میں جنگلی حیات کی خرید و فروخت کے مراکز کی مانیٹرنگ کرکے قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے اور کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں نہ صرف ڈیلرز بلکہ متعلقہ ریجن کے ڈسٹرکٹ وائلڈلائف افسر اور ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈلا ئف کیخلاف بھی کارروائی عمل میں لائیں گی۔ خالد عیاض خان نے کہا کہ موسم شکار کے آغاز سے قبل صوبہ بھر میں تحفظ جنگلی حیات،غیر قانونی شکار کی حوصلہ شکنی اور رائج قوانین پر عملدرآمد کیلئے ڈویژن کی سطح پرعوام آگاہی واکس کا اہتمام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں عوام کو شکار کے قواعد و ضوابط ، اخلاقیات اور شکار کے دوران اختیار کی جانیوالی حفاظتی تدابیرسے روشناس کرایاجائیگا اور اس حوالے سے شرکاء اور شکاری حضرات میں ہدایات پر مبنی پمفلٹ بھی تقسیم کئے جائینگے ۔

انہوں نے محکمہ کے تمام افسران پر زور دیا کہ وہ غیر قانونی شکار کی روک تھام اور جنگلی حیات کی خریدو فروخت کو قوانین کے عین مطابق بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں ، خلاف ورزی کی صورت میں ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ بعد ازاں انہوں نے ورکشاپ میں شرکت کرنے والے شکاریوں میں سرٹیفیکیٹ بھی تقسیم کئے جبکہ ماہرین جنگلی حیات نے اپنے تجربات کی روشنی میں جنگلی حیات کے تحفظ بارے شرکاء کوتفصیلی آگہی فراہم کی۔

متعلقہ عنوان :