نئے بجٹ میں ریئل اسٹیٹ شعبے کیلئے ٹیکسوں میں نمایاں کمی کی جائے ،ْمحمد نوید ملک

بھاری ٹیکسوں نے پراپرٹی شعبے کے کاروبار کو بہت متاثر کیا ہے ،ْ چوہدری زاہد رفیق

جمعرات 26 اپریل 2018 22:00

نئے بجٹ میں ریئل اسٹیٹ شعبے کیلئے ٹیکسوں میں نمایاں کمی کی جائے ،ْمحمد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2018ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد نوید ملک نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نئے بجٹ میں رئیل اسٹیٹ شعبے پر عائد بھاری ٹیکسوں میں نمایاں کمی کرے تاکہ یہ شعبہ مشکلات سے نکل کر ترقی کی طرف بڑھ سکے اور معیشت کی ترقی میں فعال کردار ادا کر سکے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے نومنتخب سیکرٹری جنرل چوہدری زاہد رفیق سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے چیمبر کا دورہ کیا اور اپنے شعبے کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔

چوہدری ندیم گجر، سید عادل انیس، سید حیدر اسد، چوہدری طاہر اور عبدالنور بھی اس موقع پر موجود تھے۔ محمد نوید ملک نے کہا کہ صنعت و تجارت کی ترقی، روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے، غربت کو کم کرنے اور معیشت کے بہتر فروغ میں ریئل اسٹیٹ کا شعبہ اہم کردار ادا کرتا ہے لیکن بجٹ 2016-17میں پراپرٹی کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار کو تبدیل کر کے رئیل اسٹیٹ شعبے پر بھاری ٹیکس عائد کر دیئے گئے تھے جس سے اس شعبے کی ترقی کو شدید دھچکا لگا کیونکہ اس شعبے کی کاروباری سرگرمیوں میں واضع کمی واقع ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اسی سال پراپرٹی کی خریداری کے ایک سال کے اندر ہی اس کی فروخت پر 10فیصد کیپٹل گین ٹیکس عائد کر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ودہولڈنگ ٹیکس کو بھی بڑھا کر فائلرز کیلئے دو فیصد اور نان فائلرز کیلئے چار فیصد کر دیا گیا تھا جس سے اس شعبے کا کاروبار بہت متاثر ہوا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیمنٹ، سٹیل اور بلڈنگ میٹریل سمیت تقریبا 250صنعتوں کا کاروبار رئیل اسٹیٹ شعبے سے وابستہ ہے لیکن ٹیکسوں میں اضافے اور قیمتوں کے تعین کے نئے طریقہ کار نے اس شعبے سے منسلک تمام صنعتوں کا کاروبار متاثرکیا ہے جس وجہ سے بہت سے لوگوں نے اس شعبے میں سرمایہ کاری کرنا چھوڑ دی ہے جو معیشت کیلئے نقصان دہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ شعبے سے ہزاروں افراد کا روزگار وابستہ ہے اور اگر اس شعبے کی مشکلات کم کرنے کی طرف فوری توجہ نہ دی گئی تو ملک میں بے روزگاری کو مزید فروغ ملے گا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نئے بجٹ میں اس شعبے پر عائد بھاری ٹیکسوں پر نظرثانی کرے اور اس شعبے کے مسائل کو ترجیح بنیادوںپر حل کرنے کی کوشش کرے تا کہ یہ شعبہ بہتر ترقی کر سکے اور معیشت کو مضبوط کرنے میں اپنا فعال کردار ادا کر سکے۔

انہوں نے چوہدری زاہد رفیق کو یقین دہانی کرائی کہ چیمبر ان رئیل اسٹیٹ شعبے کے مسائل حل کرانے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد اسٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن کے نومنتخب سیکرٹری جنرل چوہدری زاہد رفیق نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ شعبہ حکومت کو سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتا ہے لیکن اس شعبے پر بھاری ٹیکسوں کے نفاذ نے اس کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب سے اس شعبے پر ٹیکسوں میں اضافہ کیا گیا ہے پراپرٹی کے کاروبار میں تقریبا 85سی90فیصد کمی واقع ہوئی ہے لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ معیشت کو مزید نقصان سے بچانے کیلئے اس پر عائد بھاری ٹیکسوںکو فوری کم کرے تا کہ رئیل اسٹیٹ شعبے کی کاروباری سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوں اور یہ شعبہ معیشت کی ترقی میں اپنا فعال کردار ادا کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے نے رئیل اسٹیٹ شعبے کیلئے کمرشل فیس میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے جس سے اس شعبے کا کاروبار بہت متاثر ہو رہا ہے لہذا انہوں نے سی ڈی اے سے مطالبہ کیا کہ وہ مذکورہ فیس میں بھی مناسب کمی کرے۔