جعلی ادویات اور غیر معیاری کھادوں کے فروخت کنندگان کے ساتھ ان کے سپلائر کو بھی شامل تفتیش کیا جائے‘

ناجائز منافع خوری میں ملوث افراد کو سخت سزا دلانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے،ایڈیشنل کمشنر

جمعرات 26 اپریل 2018 22:06

لاہور۔26 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2018ء) ایڈیشنل کمشنر لاہور ڈویژن عثمان خان خالد نے کہا ہے کہ جعلی ادویات اور غیر معیاری کھادوں کے فروخت کنندگان کے ساتھ ان کے سپلائر کو بھی تفتیش میں شامل کیا جائے تاکہ کمپنیوں کو بھی پتہ چل جائے کہ ان کے نام پر بالواسطہ یا بلاواسطہ کسانوں کو دھوکا دیا جا رہا ہے، قوانین کی روشنی میں ایسے ناجائز منافع خوری میں ملوث افراد کو سخت سزا دلانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔

، محکمہ زراعت کی نمونہ تجزیہ لیبارٹریوں کو آئی ایس او سرٹیفائیڈ کرانے کے پراسیس کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ کسی بھی کونے سے تکنیکی اعتراض کو دور کیا جا سکے، جعلی ادویات اور ملاوٹ کرنے والوں کے خلاف پراسیکیوشن بہتر ہوئی ہے مگر اس کو بروقت کرنا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل کمشنر کوآرڈی نیشن لاہور ڈویژن عثمان خان خالد نے ان خیالات کا اظہار ڈویژنل زرعی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس میں محکمہ زراعت، زرعی ترقیاتی بینک اور پولیس افسران سمیت کسان تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں لاہور سمیت چاروں اضلاع سے پولیس، پراسیکیوشن اور محکمہ زراعت نے 1997 تا 2017 مقدمات کے حوالے سے اعداد و شمار پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی زرعی کیڑے مار ادویات و دیگر کے خلاف مقدمات میں پراسیکیوشن کے ساتھ ساتھ متعلقہ افسران بھی بھرپور کوشش کریں کہ ملاوٹ و جعلی زرعی ادویات تیار کنندگان کو عدالت سے ضرور سزا دلوائیں تاکہ کسانوں کے ساتھ کوئی دھوکہ نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں زیر التوا 163 مقدمات کی تفصیل بھی پیش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی زمینوں کی زرخیزی کے لیے جاری تجزیات کے نتیجے میں مرتب ہونے والی رپورٹوں کا سابقہ رپورٹوں سے ضرور تقابلی جائزہ لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے ضلعی محکموں کو ہر کسان تک پہنچنے کی خود کوشش کرنی چاہیے تاکہ ان کو زمین کی زرخیزی اور پیداوار میں اضافے کے جدید طریقوں سے آگاہ کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ یوریا اور ڈی اے پی کھاد کا تسلی بخش ذخیرہ موجود ہے جبکہ مارکیٹ میں کھادوں کی قیمتوں میں توازن ہے، مارکیٹ کھاد کی کمی کا شکار نہیں ہے۔اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ پوری لاہور ڈویژن میں طے کردہ اہداف کے مطابق کسانوں کو ان کی زمینوں کی مٹی کا تجزیہ آن لائن ریکارڈ کے علاوہ کسانوں کو کارڈ کی صورت میں بھی دیا جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں کسانوں کی مختلف فصلوں کے لیے تربیتی ورکشاپوں کے علاوہ تمام اضلاع میں فصلوں کی پیداوار کے مقابلوں کا بھی انعقاد کیا گیا ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ کسانوں کو گندم کی فصل کی بیماری رسٹ (کنگھی) سے محفوظ بیج بھی فراہم کرنے کے پروگرام پر عمل جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :