حیدرآباد،معذور افراد کو ملازمتیں نہ دیئے جانے کیخلاف گل سینٹر پر احتجاج کیا

سڑک پر دھرنا دے کر ٹریفک جام کردی جس کے باعث لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ایڈیشنل کمشنر کی یقین دہانی کے بعد معذور افراد نے احتجاج ختم کر دی

جمعرات 26 اپریل 2018 23:02

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اپریل2018ء) معذور افراد کو ملازمتیں نہ دیئے جانے کیخلاف گل سینٹر پر احتجاج کیا ۔ سڑک پر دھرنا دے کر ٹریفک جام کردی جس کے باعث لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ایڈیشنل کمشنر کی یقین دہانی کے بعد معذور افراد نے احتجاج ختم کردی۔ حیدرآباد کے معذور افراد نے کوٹے کے مطابق ملازمتیں نہ دیئے جانے پر شہر کی معروف شاہراہ گل سینٹر پر احتجاج کیا ، دھرناد یا ، معذور افراد شاہراہ پر چادر بچھاکر بیٹھ گئے جس کے باعث 2گھنٹے تک فاطمہ جناح روڈ پر ٹریفک معطل رہی۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں احتجاج کے بعد نوکری دینے کی یقین دہانی کرائی تھی جس کے باعث 6مارچ کو ہمارے انٹرویو لئے گئے اور فزیکل ٹیسٹ ہوئے لیکن اب حیدرآباد کی انتظامیہ کہتی ہے کہ الیکشن کمیشن نے نوکریوں پر پابندی لگادی ہے جس کی وجہ سے ہماری ملازمتوں کے مسائل التواء میں ڈال دیئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمیں نگراں حکومت آنے سے قبل ملازمتیں دی جائیں۔

تاہم ایڈیشنل کمشنر حیدرآباد شکیل ابڑو نے معذور افراد سے مذاکرات کئے اور انہیں یقین دہانی کرائی کہ کل وہ آکر کمشنر آفس میں ملاقات کریں جس کے بعد ملازمت کیلئے کوششیں کی جائیں گی۔ اس یقین دہانی کے بعد احتجاج کرنے والے معذور افراد منتشر ہوگئے۔ ،اس موقع پر تنظیم فلا ح و بہبود بر ائے معذورین کے صدر عبداللہ خان کو رائی ، نعیم قریشی اور دیگر نے بتا یا کہ 6نو مبر 2017ء اور اسکے بعد تین ما رچ 2018ء کو تنظیم کے رہنمائوں اور وزیر اعلیٰ سندھ مر اد علی شاہ کے درمیا ن معذور کو ٹہ کے تحت نو کر یا ں نہ ملنے کے معاملے پر با ت چیت ہو ئی تھی جس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے اپر یل 2018ء کے پہلے ہفتے میں تمام معذور افراد کو نوکر یوں کے آرڈ ر جا ری کر نے کا وعدہ کیا تھا لیکن اپر یل کا آخر ی ہفتہ چل ر ہا ہے لیکن وزیر اعلیٰ ہا ئو س کی جانب سے کسی بھی قسم کا رابطہ نہیں کیا گیا ہے جبکہ معذور کو ٹہ کے تحت مختلف اداروں میں انٹر ویو بھی لیئے گئے ہیں ۔