ایک انسان کا قتل تمام انسانیت کا قتل ہے،شاہد فراز

جمعرات 26 اپریل 2018 23:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اپریل2018ء) مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان ) کے سیکریٹر ی جنرل شاہد فراز نے کہا کہ ایک انسان کا قتل تمام انسانیت کا قتل ہے، آج امن قائم کرنے اور امن کا کریڈیٹ لینے والوں کو جواب دینا چاہیے کہ اس وقت حکومت اور حکومتی ادارے کہاں تھے جب اسی شہر میں تین دہائیوں تک روزانہ درجنوں معصوم شہریوں کو خون میں نہلایا جارہا تھا،اور ہزاروں معصوم نوجوانوں کو سفاکیت کی بھینٹ چڑھادیا گیا۔

شاہد فراز نے عارضی بیت الحمزہ پر لیاقت آباد سے آئے بزرگوں کے وفد سے ملاقات کی اور کہا کہ کوئی بھی آکر کسی کو بھی اپنی حیوانیت کا شکار بنالیتا تھا سب کو پتہ ہونے کے باوجود کوئی ایکشن لینے کو تیارنہیں تھا کیونکہ مرنے والا جو تھا وہ مہاجر تھا ، شاید میری قوم کے نوجوان جو اس درندگی کا شکاربنے ان کا قصو ر یہ تھا کہ وہ مہاجر تھے انکا تعلق محسودقبیلے سے نا تھا۔

(جاری ہے)

شاہد فراز نے کہا کہ اسی شہرِکراچی کی سڑکوں پر ہزاروں بے گناہ لوگوں کو اندھی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا،زندہ جلایا گیا،سر تن سے جدا کئے گئے،اور درندگی اور حیوانیت کی وہ وہ داستانیں رقم کی گئی جنہیں بیان کرتے ہوئے انسان کی روح کانپ اٹھے،آج بھی انکے لواحقین اپنے پیاروں کے ناحق قتل پر نظریں جمائے انصاف کے منتظردکھائی دیتے ہیں،اور سوچنے پر مجبور ہوگئے کہ کاش ہمارے پیارے کے نام کے ساتھ بھی محسود لگا ہوتا، کتنے افسوس اور شرمندگی کی بات ہے کہ ہمارے معاشرے میں مظلوم کو انصاف بھی اسکی قومیت، مال و دولت اور اثرواسوخ دیکھ کر دیا جاتا ہے۔

شاہد فراز نے کہا کہ ہمارے حکمران جتنی توجہ اور یگ سہی کے ساتھ نقیب اللہ محسود قتل کی تفتیش کررہے ہیں،یقینا قابل تعریف ہے لیکن کا ش یہ ہی حکمران سانحہ علی گڑھ ، سانحہ پکا قلعہ ،سانحہ بلدیہ، سانحہ طاہر پلازہ اور ان ہزاروں بے گناہ افراد پر بھی کر لیتے جو عضبیت کی بھینٹ چڑھادئیے گئے ہیں،مگر افسو س ان تما م سانحات میں تو مہاجر مریں ہیں، انکا کوئی درد کیو ں محسوس کریں ، وہ کسی محسود قبیلے یا پنچاب کے ماڈل ٹاون کے ملک یا چوہدری تھوڑی تھے جو کوئی انکے لئے کلمہ حق بلند کریںوہ تو مہاجر تھے اور مہاجر تو پیدا ہی دوسروں پر قربان ہونے کیلئے ہے۔

شاہد فرازنے کہا کہ عدل و انصاف کے قیام وفراہمی میںتفریق صرف بے گناہ اور گناہ گارکے درمیان ہونا چاہیے،امیروغریب مذہب اور قومیت سے بالا تر ہوکر انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنا ہی آزاد اور غیر جانبدارانہ نظام کے قیام کا بنیادی جز ہے،جبکہ مجرم کو سزا اور مظلوم کو انصاف دینا منصفانہ حکومت کی اولین ترجیحات میں ہونا چاہیے جسمیں حکمران مکمل ناکام ہوچکے ہیں۔ #

متعلقہ عنوان :