Live Updates

پی ٹی آئی کی آئندہ حکومت صوبے میں 700مزید ڈیم اور کمیونٹی بجلی گھر بنائے گی، پرویز خٹک

ملک اور صوبے پروپیگنڈے اور ڈراموں سے نہیں چلتے، مخالفین عمران خان سے متعلق 300 ڈیم بنانے کا پروپیگنڈہ منفی انداز میں کرتے آئے ہیں مگر اپنے لیڈر وںکے ڈراموں اور مکاریوں کا ذکر بالکل نہیں کرتے جو اپنی کرتوتوں کی وجہ سے نااہل ہوتے جارہے ہیں پی ٹی آئی کی حکومت نے ریکارڈ مدت میں اپنے تمام انتخابی وعدے پورے کئے ہم نے کئی اسلامی اقدامات بھی کئے جبکہ اسلام کے نام پر آنے والی ایم ایم اے کی حکومت اپنے وعدوں کی تکمیل میں کلی طور پر ناکام رہی تھی، پی ٹی آئی کی تبدیلی کا فلسفہ محض سڑکوں اور عمارتوںکی تعمیر نہیں بلکہ ان میں فراہم کی جانے والی خدمات کی ابتر صورتحال کودرست کرنا اور ایسا خود کار طریقہ کار وضع کرنا ہے جس سے عام آدمی کو اُن کے حقوق کسی سفارش اور رشوت کے بغیر مل سکیں، نوشہرہ بار کی حلف برداری تقریب سے خطاب

جمعرات 26 اپریل 2018 23:54

شاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اپریل2018ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ملک اور صوبے پروپیگنڈے اور ڈراموں سے نہیں چلتے مخالفین پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے متعلق 300 ڈیم بنانے کا پروپیگنڈہ منفی انداز میں کرتے آئے ہیں مگر اپنے لیڈر وںکے ڈراموں اور مکاریوں کا ذکر بالکل نہیں کرتے جو اپنی کرتوتوں کی وجہ سے نااہل ہوتے جارہے ہیںوہ عوام کو بے وقوف سمجھنے کی غلطی پر ہیں مگر عوام اُن کے ڈراموں اور مذموم ارادوں کو بھانپ چکے ہیں ہماری حکومت نے لوڈ شیڈنگ سے متعلق عوام سے جھوٹے وعدے اور اعلانات کرنے کی بجائے صوبے کے دور افتادہ پہاڑی علاقوں میں 356چھوٹے ڈیم اور کمیونٹی بجلی گھروں پر کام شروع کیا اور سینکڑوں ایسے دیہات کو بجلی کی سہولت مہیا کی جہاں کے لوگ اس سہولت سے قطعی محروم تھے ہم نے نیشنل گرڈ میں شامل کرنے کیلئے بھی74 میگاواٹ بجلی پیدا کی اس میں 20میگا واٹ واپڈا نے خرید لی مگر باقی 54میگا واٹ خریدنے میں لیت و لعل سے کام لیا جا رہا ہے اگر وفاق نے یہ تمام بجلی خریدنے کیلئے تعاون کیا تو اس کا فائدہ صوبے کے ساتھ ساتھ پورے ملک کو ہو گا ۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ انکی اگلی حکومت صوبے میں 700مزید ڈیم اور کمیونٹی بجلی گھر بنائے گی جن کی بجلی مقامی دیہات اور قصبوں کو دو روپے فی یونٹ سے بھی کم پڑے گی اور یہ قدرتی ندی نالوں اور دریاؤں کے علاوہ نہروں پر بھی تعمیر ہوں گے تاکہ میدانی علاقوں کے لوگ بھی سستی بجلی سے مستفید ہوں اور لوڈ شیڈنگ سے مکمل نجات پائیں اسی طرح ہم نے بجلی کی تقسیم کیلئے واپڈا پر انحصار کی بجائے صوبائی سطح پر ٹرانسمیشن لائن بچھانے کا پلان بھی بنایا ہے تاکہ ہم وفاق کے محتا ج نہ ہوں اور پوری آزادی کے ساتھ صنعتی زون کو سستی بجلی مہیا کرکے صوبے کی معیشت کو مضبوط بنا سکیں وزیراعلیٰ نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ریکارڈ مدت میں اپنے تمام انتخابی وعدے پورے کئے ہم نے کئی اسلامی اقدامات بھی کئے حالانکہ اسلام کے نام پر آنے والی ایم ایم اے کی حکومت اپنے وعدوں کی تکمیل میں کلی طور پر ناکام رہی تھی اور یہی حال دوسری سیاسی جماعتوں کا تھا جنہوں نے اپنے دور اقتدار میں صرف کرپشن کو مقصد بنایا اور ذاتی مفادات حاصل کئے مگر غریب عوام کو نہیں پوچھا الٹا انہیں بد امنی ،بے روزگاری، ظالمانہ لوڈشیڈنگ اور حکومتی بد انتظامی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا تھا انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کامیاب اصلاحات اور ریکارڈ قانون سازی بھی کی اسی طرح دیگر تمام شعبوں کی طرح توانائی کے شعبے پر بھی بھرپور توجہ دی اورکامیابیاں حاصل کیںپرو یز خٹک نے کہاکہ ہم ایسے نظام کیلئے کوشاں ہیں جس سے رشوت، کرپشن، کام چوری اور سرکاری عہدوں پر بیٹھ کر ذاتی مفادات حاصل کرنے کے تمام راستے بند ہو جائیں اور صوبے کے عوام خصوصاًکمزور اور غریب طبقوں کو حق و انصاف اور بیروزگاری،تعلیم، صحت سمیت اُن کے مسائل کے حل کے تمام راستے کھل جائیں اور ان مسائل کے حل کیلئے وہ ارباب اختیار کے محتاج نہ ہوں اُنہوں نے کہاکہ صوبے سے بیروزگاری ختم کرنے کیلئے موجودہ صوبائی حکومت نے جامع صنعتی پالیسی تشکیل دی ہے خصوصی مراعات کے تحت صوبے میں قائم ہونے والے کارخانے آئندہ کبھی بند نہیں ہوں گے اور ان کارخانوں کی پائیداری اور استحکام کویقینی بنانے کیلئے صوبائی حکومت نے پر کشش مراعات کا اعلان بھی کیا ہے وہ نوشہرہ میں نوشہرہ بار ایسوسی ایشن کی نومنتخب کابینہ کی حلف برداری کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے وزیراعلیٰ نے بار کی کابینہ اور گورننگ باڈی کے ارکان سے ان کے عہدوںکا حلف بھی لیا اس موقع پر بار کے صدر سید عظمت علی شاہ گیلانی نے سپاس نامہ میں وکلاء برادری کے مسائل پر روشنی ڈالی اور صوبے میں کرپشن کے خاتمے، گڈ گورننس، میرٹ ، قانون اور انصاف کی بالادستی کیلئے حکومت کے اقدامات کو سراہا نیز وکلاء برادری کی طرف سے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔

پرویز خٹک نے بار کی نومنتخب کابینہ کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کے مسائل و مطالبات ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا یقین دلایا جن میں وکلاء کے لئے رہائشی کالونی، ہاؤسنگ سکیم، علاج معالجہ ،آرمزلائسنس اور پیشہ ورانہ اداروں میں ان کے بچوں کیلئے کوٹہ شامل تھے پرویز خٹک نے کہا کہ پی ٹی آئی کی تبدیلی کا فلسفہ محض سڑکوں اور عمارتوںکی تعمیر نہیں بلکہ ان میں فراہم کی جانے والی خدمات کی ابتر صورتحال کودرست کرنا اور ایسا خود کار طریقہ کار وضع کرنا ہے جس سے عام آدمی کو اُن کے حقوق کسی سفارش اور رشوت کے بغیر مل سکیںوزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ملک اور ادارے ایماندار لیڈر شپ کی بدولت مضبوط ہوتے ہیں اور یہی مغربی ممالک کی ترقی کا راز ہے پی ٹی آئی نے قوم کو مخلص قیادت مہیا کی ہے جو 2018 کے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہو کر اور ملک و قوم کو چیلنجوں کے گرداب سے نکال کر ترقیافتہ ممالک کے شانہ بشانہ لا کھڑا کرے گی انہوںنے کہاکہ سکولوں میں قرآن ناظرہ اور باترجمہ لازمی پڑھانے ، ختم نبوت ؐ اور دوسرے اسلامی مضامین تعلیمی نصاب میں شامل کرنے ، خلاف شریعت جہیز اور نجی سود ی کاروبار پر پابندی اوردیگر اسلامی قوانین کی بدولت صوبے میں اسلامی فلاحی معاشرے کی راہ ہموار کی گئی ہے ۔

ہم نے مساجد کے آئمہ کرام کیلئے ماہانہ وظائف کا بندوبست کیا تو اسلام کے نام پر سیاست کرنے والوںکو مروڑ پڑ گیا ہے حالانکہ وہ خود بتائیں کہ شریعت کے مینڈیٹ پر حکومت بنانے والوں نے اسلام کی کونسی خدمت کی اور کیا یہ اُن کی ذمہ داری نہیں تھی ۔ اُنہوں نے کہاکہ ہمارے نزدیک سب سے بڑا میگا پراجیکٹ یہ ہے کہ بچوں کو تعلیم دینے والا استاد اور مریضوں کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اپنی ڈیوٹی پر موجود ہو ، ادویات و دیگر سہولیات ہسپتالوں میں موجود ہوں پولیس کسی سے ظلم زیادتی نہ کرے ، کوئی رشوت اورکمیشن طلب نہ کرے انہوںنے کہا کہ نظام ٹھیک کرکے اس کی مانیٹرنگ کرنا اصل تبدیلی ہے انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے ترقیاتی منصوبے پائیداری میں اپنی مثال آپ ہیں کیونکہ ہماری حکومت میں تعمیراتی ٹھیکوں میں کمیشن کا کوئی تصور نہیں اور اس لعنت کے خاتمے کیلئے نظام کو بھی بدل دیا گیا ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کی نئی صنعتی پالیسی کوزبردست پذیرائی ملی ہے اُنہوں نے کہاکہ اس پالیسی کے نتیجے میں صوبے میں پائیدار صنعتکاری یقینی ہوجائے گی کیونکہ صوبے میں قدرتی خام مال کے بے شمار ذخائر ہیں اور ہمسایہ ملک افغانستان کی وسیع تجارتی منڈی کے باعث بھی صوبے میں صنعتکاری کے لئے اس وقت انتہائی سازگار ماحول موجود ہے اور صنعتکاری سے بیروزگاری کا خاتمہ ممکن ہو گا ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات