اگر ’’نیپ‘‘ پر من وعن عمل کیا جاتا تو حالات یکسر مختلف ہوتے، شاہی سید

ملکی حالات میں بہتری ضرور آئی ہے مگر دہشت گردی کے خطرات کم نہیں ہوئے

جمعرات 26 اپریل 2018 23:17

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اپریل2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر شاہی سید نے کہا ہے کہ ماضی میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سیاسی جماعتوں سمیت ملک کے تمام سٹیک ہولڈرز ایک 20نکاتی دستاویز پر متفق ہوئے لیکن بد قسمتی سے وہ نیشنل ایکشن پلان مرکزی و صوبائی حکومتوں کی مصلحت کی نذر ہو گیا اگر ’’نیپ‘‘ پر من وعن عمل کیا جاتا تو حالات یکسر مختلف ہوتے، ملکی حالات میں بہتری ضرور آئی ہے مگر دہشت گردی کے خطرات کم نہیں ہوئے ہیں کوئٹہ میں حالیہ واقعات سے یہ ظاہر ہورہا ہے کہ دہشت گردوں میں کاروائیاں کرنے صلاحیت ا ب بھی موجود ہے قومی ایکشن پلان پر موثر عمل در آمد سے ہی دیرپا امن قائم ہوسکتا ہے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان ہائوس میں مختلف پارٹی وفود سے ملاقات کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے مذید کہا کہ قوم کو حقیقی سیاست باچا خان بابا نے دی اور ان کے نظریات کی روشنی میں ہی نوجوان نسل کو اپنی منزل مل سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں باچا خان بابا کے نظریات کے تحت امن چاہتے ہیں، نوجوان نسل اپنے اسلاف کے نقش قدم پر چلے تو کامیابی ان کا مقدر ہو گی،انہوں نے مذید کہا کہ پختون خطے میں دائمی امن صرف او رصرف فکر باچا خان میں ہے تمام مصنوعی سوچیں وقتی ہیںدنیا ہمارے اسلاف کے افکار کو پہچان چکی ہیںپختون قوم کو مختلف ناموں اور الزامات کے ذریعے ہم سے متنفر اور دور رکھنے کی سازشیں ناکام ہوگئی ہیںشہر کے پختون نوجوان آگے بڑھیں اور باچا خان بابا اور خان عبدالولی خان کے پرچار کو اپنا شعار بنائیں قوم ولی کی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے پختون قوم کے مسائل کے حل کے لیے عملی کردار ادا کریں ۔