چین میں زہریلے پودے فروخت کرنے والے کاشتکاروں کو جیل کی ہوا کھانی پڑی

کاشتکاروں نے پودوں کو کیڑوں اور بیماریوں سے محفوظ رکھنے کیلئے زہریلی کرم کش دوائی کا چھڑکائو کیا تھا

جمعہ 27 اپریل 2018 15:42

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 اپریل2018ء) شمالی چین کے دو کاشتکاروں کو صوبہ شن ڈونگ کے شہر شو گوانگ میں کاشتکاروں کو زہریلے پیاز نما پودے کی فروخت پر جیل بھیج دیا گیا ہے،اس کی وجہ سے قریباً 120بکریاں ہلاک ہو گئیں یہ بات آئن لائن چسپاں کئے جانے والے ایک فیصلے میں بتائی گئی ہے مینگ ون گوانگ اور مینگ فان جیانگ جن کا تعلق صوبہ نیائو ننگ کے شہر شین یانگ سے ہے ایک انتہائی زہلی کرم کش دوائی پھو ریٹ جس پر 2002میں چین میں پابندی عائد کی گئی پیاز نما پودوں کو کیڑوں اور بیماریوں سے مخفوظ کرنے کیلئے استعمال کیا،جب پودے پوری طرح پروان چڑھ گئے تو شوگوانگ کے ایک سبزی کے تاجر ڈونگ شو جن نے ان دونوں کاشتکاروں سے پوری پیداوار اٹھا لی جس کا مجموعی وزن 30ہزار کلو گرام تھا اور ڈسٹیبوٹروں کو فروخت کر دی،پتے اتارنے کے بعد ڈسٹیبوٹروں نے پودوں کو مقامی کاشتکاروں کو فروخت کر دیا،بعض گیڈروں نے کاشتکاروں کے ذخیرہ کرنے کے علاقے سے اپنے مولشیوں کو کھلانے کے لیے پتے اٹھا لیے جس کے نتیجے میں بکریاں ہلاک ہو گئیں ۔

(جاری ہے)

اعلامیہ کے مطابق مدعا علیہا نے متاثرہ گیڈیوں کو 188000یوآنجرمانہ ادا کیا ہے،

متعلقہ عنوان :