پنگریو شہر اور گردونواح کے سیکڑوں دیہاتوں اور قصبوں میں تاریخ کا بدترین آبی بحران مزید شدت اختیار کر گیا

جمعہ 27 اپریل 2018 16:03

پنگریو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2018ء) پنگریو شہر اور گردونواح کے سیکڑوں دیہاتوں اور قصبوں میں تاریخ کا بدترین آبی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے جس کے خلاف پنگریو کے شہری اور کاشت کار سڑکوں پر آگئے اور انہوں نے پنگریو کے مرکزی مقام شادی اسمال پل پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا جس کی وجہ سے پنگریو جھڈو.

(جاری ہے)

پنگریو ٹنڈوباگو اور پنگریو نوکوٹ روڈ بلاک ہوگئے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہو ئے کاشت کار رہنما علی اکبر چانڈیو نوجوان اتحاد پنگریو کے صدر وفا اعجاز احمد میمن اورسندھ ترقی پسند پارٹی کے رہنمالکھانو عمرانی نے کہا کہ محکمہ آبپاشی نے پنگریو شہر اور گردونواح کے سیکڑوں قصبوں اور دیہاتوں میں پینے اور زرعی پانی فراہم کرنے والی نہر شادی اسمال واہ میں ایک ماہ سے زائد عرصے سے پانی کی فراہمی بند کر رکھی ہے جس کی وجہ سے پورے علاقے میں پینے اور زرعی پانی کا سنگین بحران پیدا ہو گیا ہے پنگریو شہر کی واٹر سپلائی اسکیم کے تالاب خشک ہو چکے ہیں اور شہر بھر میں پانی کی فراہمی گزشتہ کئی روز سے بند ہے جس کی وجہ سے شہر میں ہر طرف العطش العطش کی صدائیں بلند ہو رہی پورے علاقے کی مساجد میں وضو کا بھی پانی نہیں ہے پنگریو کی تاریخ کے بدترین آبی بحران کے باعث ہزاروں شہری بھاری نرخوں پر پانی خریدنے پر مجبور ہو گئے ہیں اور ٹینکر مافیا کی چاندی ہو گئی ہے دیہاتی علاقوں میں انسانی آبادی اور مویشی پانی نہ ہونے کے باعث اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں جبکہ ہزاروں ایکڑ زرعی زمین صحرا میں تبدیل ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ اکرم واہ ڈویزن میں جاری پانی کی وارہ بندی میں شدید بے قاعدگیاں اوراقربا پروریاں ہو رہی ہیں اور شادی اسمال واہ کو اس کی باری پر بھی پانی فراہم نہیں کیا جاتا جس کی وجہ سے علاقے میں پینے اور زرعی پانی کا یہ خوفناک بحران پیدا ہوا ہے مقررین نے کہا کہ محکمہ آبپاشی کے حکام اکرم واہ ڈویزن میں پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کے ذمہ دار ہیں اور ان حکام نے بھاری رشوت لے کر شادی اسمال واہ کا پانی دیگر نہروں کے زمینداروِں کو فروخت کیا ہے انہوں نے کہا کہ بھاری نرخوں پر پانی خریدنے کی سکت نہ رکھنے والے غریب افراد آلودہ اور مضر صحت پانی استعمال کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے ان میں مختلف امراض پیدا یو رہے ہیں تاہم اس سنگین صورتحال کے باوجود علاقے سے منتخب ارکان اسمبلی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے علاقے کے عوام میں ان اراکین اسمبلی کے خلاف شدید غم وغصہ پیدا ہو گیا ہے ان اراکین اسمبلی نے موجودہ صورتحال میں بھی اپنے حلقوں کے عوام کی خبر گیری نہیں کی عوام ایسے اراکین اسمبلی کا اب احتساب کریں گے احتجاجی مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ شادی اسمال واہ میں فوری طور پر پانی چھوڑا جائی..