نفرتیں ختم ،شمالی کوریا اور جنوبی کوریا سربراہان کے درمیان 65 سال بعد ملاقات

صدر مون جے ان نے کم جانگ کا پر تپاک استقبال کیا،دونوں رہنماوں کا گرمجوشی سے مصافحہ کیا، کم جانگ ان کو شاندار روایتی انداز میں سلامی دی گئی ، دونوں ممالک کے ترانے بھی بجائے گئے دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات کے پہلے دور میں خطے کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے پر، سرحدی معاملات اور دیگر مسائل پر بھی بات چیت ، دوسرے دور میں معاہدے پر دستخط اور مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا

جمعہ 27 اپریل 2018 17:47

سیئول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 اپریل2018ء) شمالی کوریا کے وزیراعظم کم جونگ ان مختصر دورے پر جنوبی کوریا کے سرحدی شہر پنمن جم پہنچ گئے جہاں دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان 65 سال بعد پہلی ملاقات ہوئی۔بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزیراعظم شمالی کوریا کم جونگ ان جنوبی کوریا کی سرحد عبور کر کے جنوبی کوریا کے سرحدی شہر پہنچ گئے جہاں صدر مون جے ان نے پر تپاک استقبال کیا۔

ایک دوسرے کے خلاف جنگ مسلط کرنے کے دعوی کرنے والے دونوں رہنماوں نے گرمجوشی سے مصافحہ کیا۔ کم جانگ ان کو شاندار روایتی انداز میں سلامی دی گئی جب کہ دونوں ممالک کے ترانے بھی بجائے گئے اس سے قبل کم جانگ ان نے پیس ہاوس میں کتاب پر تاثرات درج کرتے ہوئے تحریر کیا کہ نئی تاریخ کا آغاز ہو گیا اور امن کا دور آ گیا ہے۔

(جاری ہے)

شمالی کوریا کے سربراہ کم جانگ ان ڈی ملیٹرائزڈ زون تک گاڑی میں گئے جہاں سے اجلاس والی جگہ پر پیدل آئے۔

دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات کا پہلا دور مکمل ہو گیا ہے جس میں خطے کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے پر، سرحدی معاملات اور دیگر مسائل پر بھی بات چیت ہوئی۔ ملاقات کے دوسرے دور میں معاہدے پر دستخط ہوں گے اور مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا جائے گا۔واضح رہے کہ کم جانگ ان 1953 کی کورین جنگ کے اختتام کے بعد جنوبی کوریا کی سرحد پار کرنے والے شمالی کوریا کے پہلے سربراہ بن گئے ہیں۔ اسی طرح شمالی کوریا کے سربراہ امریکی صدر سے ملاقات کے لیے رواں سال جون میں امریکا بھی جائیں گے۔ امریکا سمیت کئی ممالک نے دونوں کورین ممالک کے درمیان مذاکرات کو خوش آئند قرار دیا ہے۔