وفاقی حکومت نے انسانی حقوق ڈویژن کے 3جاری ، 3 نئے منصوبوں کیلئے 30 کروڑ روپے مختص کر دیئے

آئندہ مالی سال کے دوران فنانس ڈویژن کے 23 نئے منصوبوں پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 48 ارب18 کروڑ2 ہزار روپے لگایا گیا

جمعہ 27 اپریل 2018 19:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2018ء) وفاقی حکومت نی2018-19ء کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت انسانی حقوق ڈویژن کے پہلے سے جاری تین اور تین نئے منصوبوں کیلئے 30 کروڑ روپے کے فنڈز مختص کئے ہیں۔ پی ایس ڈی پی کے مطابق انسانی حقوق ڈویژن کے پہلے سے جاری تین منصوبوں میں اسلام آباد میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن رائٹس ، پاکستان میں انسانی حقوق پرعملدرآمد کیلئے ایکشن پلان اور انسانی حقوق کی وزارت کی استعداد کار میں بہتری کے منصوبے شامل ہیں جن پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 17کروڑ57 لاکھ روپے لگایا گیا ہے جبکہ قبل ازیں ان منصوبوں کیلئے دو کروڑ18لاکھ70 ہزار روپے کے فنڈز جاری کئے جاچکے ہیں۔

اسی طرح انسانی حقوق ڈویژن کے زیرانتظام اسلام آباد میںکام کرنے والی خواتین کیلئے دو نئے ہاسٹلز کی تعمیر اور ملک کے مختلف شہروں میں کام کرنے والے ڈائریکٹوریٹس اورعلاقائی دفاترکی استعداد کار میں بہتری سمیت مختلف منصوبے شامل ہیں جن پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 59 کروڑ90 لاکھ روپے لگایا گیا ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے دوران انسانی حقوق ڈویژن کے تین نئے منصوبوں کیلئے 19کروڑ85 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیںپی ایس ڈی پی کے مطابق آئندہ مالی سال کے دوران فنانس ڈویژن کے 23 نئے منصوبوں پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 48 ارب18 کروڑ2 ہزار روپے لگایا گیا ہے جس میں 15ارب 93کروڑ 41لاکھ90 ہزار روپے کی غیرملکی امداد بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے فنانس ڈویژن کے ان نئے منصوبوں کیلئے تین ارب 45کروڑ46 لاکھ80 ہزار روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جس میں 30کروڑ71 لاکھ روپے کی غیرملکی امداد شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :