عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا تحفظ ایمان کی اساس ‘آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں قادیانیوں کی سیاسی سرگرمیوں کا نوٹس لیا جائے‘صدر وزیر اعظم ‘اراکین کابینہ و اسمبلی سمیت تمام کلیدی عہدوں پر فائز آفیسران سے ختم نبوت کا حلف لیا جائے

سربراء جے یو آئی مولانا قاضی محمود الحسن کا عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس سے خطاب

جمعہ 27 اپریل 2018 19:53

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 اپریل2018ء) عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا تحفظ ایمان کی اساس ہے۔آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں قادیانیوں کی سیاسی سرگرمیوں کا نوٹس لیا جائے۔صدر وزیر اعظم ،اراکین کابینہ و اسمبلی سمیت تمام کلیدی عہدوں پر فائز آفیسران سے ختم نبوت کا حلف لیا جائے ۔مظفراباد میں یادگار ختم نبوت تعمیر کیا جائے۔

تحفظ ختم نبوت کے لیے ہر مسلمان جانقربان کرنے کے لیے تیار ہے ۔آزاد کشمیر کے آئین میں قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت کی حیثیت سے ووٹر لسٹوں میں اندراج کیا جائے۔ چھ فروری 2018کی بار ہویں آئینی ترمیم کی روشنی میں ضروری قانون سازی کی جائے۔قادیانی اسلام اور پاکستان کے کھلے دشمن ہیں۔مسئلہ کشمیر کو پیچیدہ بنانے میں غیر مسلم قادیانیوں کا اہم کردا رہے۔

(جاری ہے)

اطاعت رسول ؐ میں ہی دنیا اور آخرت کی کامیابی ہے۔سیرت طیبہ کو نصاب تعلیم کا حصہ بنایا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار سربراء جے یو آئی مولانا قاضی محمود الحسن نے عظیم الشان ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔کانفرنس کی صدارت تحریک تحفظ ختم نبوت آزاد کشمیر مولانا عبد الوحید قاسمی نے کی۔کانفرنس سے تحریک کے نائب صدر مولانا شبیر احمد عثمانی ،قاری عبد المالک ایڈوکیٹ ،مولانا نوید مسعود ہاشمی ،جمیعت اہل حدیث کے مولانا عتیق الرحمن ،مولانا پیر ظاھر بکوٹی ،مولانا عبد اللہ شاہ مظہر ،مولانا اشفاق ربانی،راجہ آصف،پرویز شاہین ایڈوکیٹ،نور اللہ قریشی ایڈوکیٹ،مولانا قاسم شاہ سمیت مختلف دینی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے بھی خطاب کیا ۔

انھوں نے کہا آزاد ریاست میںبحیائی ،فحاشی و عریانی کی اشاعت اور فرقہ ورانہ سرگرمیاں تحریک آزادی کے لیے انتہائی نقصاندہ ہیں ۔دینی مدارس خوانگی کی شرح میں گراں قدر اضافہ میں مصروف ہیں ۔قرآن کریم ناظرہ اور سیرت النبی کو کو لازمی مضمون کو طوپر نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ گائوں گائوں گلی گلی مجالس توبہ و استغفا ر کا اہتمام کیا جاے ۔

تحریک آزادی کشمیر کے خلاف بھارتی مہم کسی صورت کامیاب نہیں ہوگی ۔افغانی،بھارتی وایرانی دہشتگردی کے خلاف پوری قوم کو ایک پیج پر آنا ہوگا۔ملک کو اتحاد و اتفاق کی اشد ضرورت ہے۔حکومت پاکستان بھات کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرے۔ اقوام متحدہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوانے کے لیے کردار ادا کرے۔انھوں نے کہا ریاست جموں کشمیر کی ثقافت ا سلامی تعلیمات کے تابع ہے ۔

انہوں نے کہا عقیدہ ختم نبوت وناموس رسالت ایمان کی اساس ہے ۔جس کے لیے مسلمان ہر طرح کی قربانیاں دے سکتے ہیں ۔انہوں نے آزاد کشمیر کے آئین میں عقیدہ ختم نبوت وناموس سالت کے حوالہ سے منظور شدہ قراردادوں کی روشنی میں ترامیم کرنے اور پہلے سے موجود قوانین پر سختی سے بھی عمل درآمد کا بھی مطالبہ کیا ۔انھوں نے آزاد کشمیر میں مثالی فرقہ ورانہ ہم آہنگی کو ثبوتاز کرنے کے لیے بعض حکومتی آفیسران کی فرقہ ورانہ سرگر میوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ۔

انھون نے کہا مدارس قران و سنت کے داعی اور سیرت الرسول و سیرہ اصحاب الرسول کی روشنی میںپر امن ذرائع سے اشاعت دین کے لیے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا دینی مدارس دنیا بھر میں امن و سلامتی ،اتحادو یکجہتی کے داعی ہیں ۔انہوں نے کہا قادیانی سچے دل سے عقیدہ توحید ،عقیدہ رسالت پر ایمان لا کر دائرہ اسلام میں داخل ہو جائیں ۔انہوں نے کاکہا حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے مسئلہ ختم نبوت کے حوالہ سے اقدامت قابل ستائش ہیں ۔حکومت انتخابی وعدوں پر عمل کررہی ہے۔جس پر ہم انکے شکر گزار ہیں ۔