آزاد کشمیر میں محکمہ بہبود آبادی برائے نام …200 سے زائد تربیت یافتہ خواتین کا مستقبل تاریک ہونے کا خدشہ

جمعہ 27 اپریل 2018 19:54

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 اپریل2018ء) آزاد کشمیر میں محکمہ بہبود آبادی برائے نام دو سو سے زائد تربیت یافتہ خواتین کا مستقبل تاریک ،گزشتہ دس سالوں سے فیملی ویلفیئر ورکرز کی اسامیاں تخلیق نہیں کی گئی، دارلحکومت مظفرآباد میں گوجرہ کے مقام پر بہبود آبادی کا تربیتی مرکز موجود ہے، ہر دو سال بعد تربیت مکمل کر نے والی خواتین کو بیروزگاری کی سند دے کر رخصت کر تے ہیں ، آزاد کشمیر میں بہبود آبادی کی تربیت مکمل کر نے والی فیملی ویلفیئر ورکرز کی تعداد دو سو سے تجاوز کر گئی، گزشتہ دس سالوں سے ابھی تک بہبود آبادی میں نئی اسامیاں تخلیق نہیں کی گئی اور نہ ہی آزاد کشمیر کے دیہی علاقوں میں خواتین ماں اور بچے کی صحت سے متعلق کوئی سنٹر قائم کیا گیا، آزاد کشمیر کے مقابلے پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں پچاس ہزار سے زائد فیملی ویلفیئر ورکرز کام کر رہی ہیں، دنیا بھر میں بہبود آبادی فعال ترین ادارہ ہے، آزاد کشمیر میں محکمہ بہبود آبادی غیر فعال ہر سال تیس سے زائد بیروزگار خواتین کو سند دی جاتی ہے، آزاد کشمیر کی چالیس لاکھ سے زائد آبادی پر صرف ایک سو سے کم خواتین تعینات ہیں ،دیہی اور شہری آبادی کے علاقوں میں بہبود آبادی کے بھی مراکز قائم کر نے کی اشد ضرورت ،عوام کو صحت کی سہولیات بہم پہنچانے کیلئے نو منتخب وزیر بہبود آبادی کو چیلنجز کا سامنا، محکمہ بہبود آبادی میں موجودہ ملازمین کی تعداد 751 ہے جب کہ ان ملازمین پر ہر سال کروڑوں روپے خرچ کر تے ہیں، بہبود آبادی کو فعال بنانے کیلئے وزیر اعظم آزاد کشمیر چیف سیکرٹری، سیکرٹری بہبود آبادی و دیگر اعلیٰ حکام کردار ادا کریں، بہبود آبادی سے تربیت مکمل کر نے والی طالبات کا مستقبل محفوظ بناتے ہوئے محکمہ میں اسامیاں تخلیق کی جائیں۔

متعلقہ عنوان :