آسا کا وائس چانسلر کی تعیناتی کے حوالے سے نئے فارمولے پر شدید احتجاج اور تحفظات کا اظہار: چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ

جمعہ 27 اپریل 2018 20:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2018ء) پنجاب یونیورسٹی اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن (آسا) کی مجلس عاملہ کا اجلاس صدر ڈاکٹر محبوب حسین کی زیر صدارت یونیورسٹی کلب میں منعقد ہوا جس میں وائس چانسلر کی تعیناتی کے حوالے سے نئے فارمولے پر شدید احتجاج اور تحفظات کا اظہار کیاگیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محبوب حسین، ڈاکٹر اصغر اقبال، ڈاکٹر کامران مرزا، چوہدری نعیم اللہ ، منور اقبال و دیگر اراکین نے کہا کہ اہلیت کے لئے مقرر کردہ نئے معیا ر میں پیشہ ورانہ قدروں کو جانچنے کے بنیادی پہلوئوں کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پوسٹ ڈاکٹورل تجربے کے کوئی نمبر نہیں، پی ایچ ڈی اور ایم فل کے سکالرز کی سپر وائزری کا کوئی کریڈٹ نہیں اور نہ ہی تحقیقی منصوبے مکمل کرنے کے اضافی نمبر رکھے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محبوب حسین نے کہا کہ ایک منظم اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سرکاری جامعات کو تباہ کیا جا رہا ہے کیونکہ وائس چانسلر تقرری کیلئے جو سرچ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اس میں نجی یونیورسٹیوں کے نمائندے شامل ہیں جن کے اپنے مفادات ہیں۔

اس موقع پر آسا کی مجلس عاملہ نے متفقہ قرار داد کے ذریعے وائس چانسلر تقرری کے فارمولے کو تبدیل کرنے اور سرچ کمیٹی کی تشکیل کو متوازن بنانے کا مطالبہ کیا ۔ اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان کو نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیاکہ وہ وائس چانسلر تقرری کے معیار اورسرچ کمیٹی کو متوازن بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔