عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام ملک بھر میں یوم نفاذ امتناع قادیانیت ایکٹ منایا گیا

خطبات جمعہ میں امتناع قادیانیت ایکٹ کے پس منظر اور اسکی اہمیت اور اسکے تاریخی پہلو پر روشنی ڈالی گئی

جمعہ 27 اپریل 2018 20:21

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2018ء) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام ملک بھر میں یوم نفاذ امتناع قادیانیت ایکٹ منایا گیا خطبات جمعہ میں امتناع قادیانیت ایکٹ کے پس منظر اور اسکی اہمیت اور اسکے تاریخی پہلو پر روشنی ڈالی گئی اور خطبات جمعہ کا موضوع بھی اہمیت امتناع قادیانیت ایکٹ کو بنایا گیا ۔عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی ناظم تبلیغ مولانا محمداسماعیل شجاع آبادی، مرکزی سکرٹری اطلاعات مولانا عزیزالرحمن ثانی،قاری جمیل الرحمن اختر،مبلغ ختم نبوت لاہور مولانا عبدالنعیم ،مولانا قاری علیم الدین شاکر ،مولانا سید ضیا ء الحسن شاہ ،پیرمیاں رضوان نفیس ،مولانا قاری عبدالعزیز ،مولانا خالدمحمود،مولانا مسعوداحمد،مولانا قاری ظہورالحق،مولانا سعیدوقار،مولانا ظہراحمدقمر،مولانا حافظ عبدالشکوریوسف ،قاری محمدامین عاجز،قاری محمداقبال و دیگر علماء نے خطبات جمعہ میں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 26اپریل 1984 کا دن ایک یادگار دن ہے جسکے تحت آئینی طورپر قادیانیوں کو شعائراسلامی استعمال کرنے سے روکا گیاکہ کوئی قادیانی خود کو مسلمان نہیں کہ سکتا،اپنی عبادت گاہ کو مساجد نہیں کہ سکتے غرض کوئی بھی ایسا عمل نہیں کر سکتے جس سے یہ معلوم ہو کہ وہ مسلمان ہیں تو قانونی طورپر ان پر سزا لاگو ہوگی ۔

(جاری ہے)

ہم اس عظیم کارنامہ پر ہم جنرل ضیاء الحق کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔علماء نے کہا کہ ٹھیک 33برس پہلے جنرل ضیاء الحق شہید نے یہ امتناع قادیانیت ایکٹ جاری کیا تھا ۔1974ء کو جب قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قراردیا گیا تھا تو قادیانی بڑی ڈھٹائی کے ساتھ اسلامی شعائر اور اسلامی اصطلاحات استعمال کر رہے تھے تب قائد تحریک ختم نبوت مولانا خواجہ خان محمدؒ کی امارت میں تمام مکاتب فکر کے سرکردہ رہنماؤں نے تحریک چلائی اس تحریک کے نتیجے میں قادیانیوں پر اسلامی شعائر استعمال کرنے پر پابندی لگادی گئی۔

علماء ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا کہ حکومت امتناع قادیانیت ایکٹ پر عملدرآمد کوہر صورت یقینی بنائے تاکہ کوئی بھی قادیانی اسلام اور مسلمانوں کا ٹائٹل استعمال نہ کر سکے ۔ا نہوں نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت قانون اور امتناع قادیانیت آرڈینینس کا تحفظ کرتے رہیں گے۔ قادیانیوں کی چالبازیوں اور ان کے مکر و فریب سے بچنا یہ تمام مسلمانوں کے لیے ضروری ہے ۔

ناموس رسالت قانون اور امتناع قادیانیت آرڈینینس کے خلاف سازشیں کرنے والوںکا بھرپور انداز میں مقابلہ کیا جائے گا۔دینی رہنماؤں نے کہا کہ آئین میں کی گئی ختم نبوت و ناموس رسالت کے تحفظ اور منکرین ختم نبوت فتنہ قادیانیت کے تدارک کے بارے قانون سازی پر عملدرآمد سے اسلام کے بنیادی عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ یقینی بنایا جاسکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :