چھوٹے صوبوں کے عوام کے زخموں پر مزید نمک پاشی بند کی جائے، ان کے حقوق کی پامالی مرکز کیلئے نقصان دہ ہو گی، آفتاب احمد شیرپاؤ

جمعہ 27 اپریل 2018 20:43

چھوٹے صوبوں کے عوام کے زخموں پر مزید نمک پاشی بند کی جائے، ان کے حقوق ..
ُُُُُُُُپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2018ء) قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ چھوٹے صوبوں کے عوام کے زخموں پر مزید نمک پاشی بند کی جائے کیونکہ ان کے حقوق کی پامالی مرکز کیلئے نقصان دہ ہو گی۔انھوں نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف مرکزکی جانب سے چھوٹے صوبوں کی محرومیوں کو دور کرنے کا واویلا مچایا جا رہا ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔

انھوں نے کہا کہ نیشنل اکنامک کونسل کے اجلاس میں ترقیاتی منصوبوں کے اختلاف پرتین چھوٹے صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کی واک آئوٹ کرنا وفاق کی بہتری میں نہیںاور اس سے چھوٹے صوبوں باالخصوص خیبر پختونخوا کے عوام کی مایوسیوں اور پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے عمرزئی ضلع چارسدہ میں عالمزیب عمرزئی شہید کی برسی کے موقع پر ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

آفتاب شیرپائو نے کہا کہ قومی وطن پارٹی عدم تشدداور سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتی ہے اور پارٹی کارکنوں نے ہر کھٹن مرحلہ پر عملی جدوجہد کا مظاہرہ کرکے عوام کی خدمت کیلئے کسی بھی جانی اور مالی قربانی سے دریغ نہیں کیا ۔انھوں نے کہا کہ قومی وطن پارٹی نے عہد کیا ہوا ہے کہ وہ ہر محاذ پر ان کی فلاح اور بہتری کیلئے کوششیں جاری رکھے گی۔انھوں نے کہا کہ عالمزیب عمرزئی شہید ایک نڈر اور بہادر کارکن تھے جنہوں نے عملی طور پر پارٹی کے پلیٹ فارم سے صحیح معنوں میں علاقہ اور عوام کی خدمت کی ہے اور اس مقصد کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا۔

انھوں نے کہا کہ قومی وطن پارٹی نے ہر موقع پرچھوٹے صوبوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے آواز اٹھائی ہے اور وہ اپنایہ مشن تادم جاری رکھے گی۔انھوں نے کہا کہ مرکز کی جانب سے چھوٹے صوبوں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا برتائو قابل تشویش ہے اور اس عمل سے ان کے تکالیف اور محرومیوں میں مزید اضافہ ہو گا۔انھوں نے کہا کہ مرکزی سطح پر جاری سیاسی رسہ کشی اور اقتدار کی جنگ سے اہم صوبائی مسائل جیسے پختونوں کے حقوق ،فاٹا ریفارمز اوردیگر اہم مسائل پس پشت چلے گئے۔

انھوں نے سینٹ کی جانب سے فاٹا ریفارمز بل میں تاخیری اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کوشش تھی کہ فاٹا انضمام کے عمل کو فوری طور عملی جامہ پہنایا جائے لیکن سینیٹ نے تاخیر سے بل پاس کرکے سیاسی جماعتوں کے جدوجہد کو نقصان پہنچایا۔انھوں نے کہا کہ اگر سینیٹ کی جانب سے بل بروقت منظور کرلیا جاتا تو قبائل عوام کے الیکشن سے قبل صوبائی اسمبلیوں میں نمائندگی یقینی بنائی جا سکتی تھی ۔

انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک غیر سنجیدہ سیاسی جماعت ہے جس کے ساتھ کوئی بھی سیاسی جماعت اتحاد کیلئے تیار نہیں اور یہی وجہ ہے کہ دیگر تمام سیاسی جماعتوں کی طرح اب جماعت اسلامی نے بھی ان سے راہیں جدا کر لی ہے۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت پارٹی کو ون مین شو کے طور پر چلا رہے ہیں جو کہ کسی بھی سیاسی جماعت کا شیوہ نہیں ہے کیونکہ سیاست میں برد باری اور مستقل مزاجی سے عوام کی خدمت کو یقینی بنایا جا تا ہے لیکن افسوس کی بات ہے ان کے ساتھ جس سیاسی پارٹی نے بھی اتحاد کیا ان پر پی ٹی آئی کی غیر مخلصانہ رویے عیاں ہو چکے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ عمران کی سیاست صرف اور صرف وزیراعظم کی کرسی تک پہنچنے کے سوا کچھ نہیں جس کی خاطر وہ پختون قوم کے مستقبل کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت ہر سطح پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور وہ عوام کو تحفظ دینے میں بھی ناکام رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی غیر سنجیدگی کا یہ حال ہے کہ پہلے تو بیوٹیفیکیشن کے نام پر اربوں روپے پانی کی طرح بہائے گئے اور پھر ایک بے وقت اور بغیر منصوبہ بندی کے بی آر ٹی کے نام پر ترقیاتی کام شروع کرکے صوبے کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ پختونوں پر ناپختہ سوچ رکھنے والے حکمران مسلط ہوئے جنہوں نے صوبہ کواتنا نقصان پہنچایا جس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔انھوں نے کہا کہ ایک طرف پی ٹی آئی کی حکومت سوشل میڈیا کے ذریعے ترقیاتی کاموں کے دعوے کرتے نہیں تکتی تو دوسری طرف چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار نے پشاور کا دورہ کیا تو عملی میدان میں کوئی تبدیلی نہ دیکھ کر دھنگ رہ گئے۔

انھوں نے کہا کہ آج صوبہ کے ہسپتالوں کا یہ حال ہے کہ وہاں کے ایمبولینس گاڑیاں اور دوسرے ضروری آلات خستہ حال پڑے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ خطے میں دیرپا امن کے قیام او ر افغانستان اور پاکستان دونوں ہمسایہ ممالک میں تجارتی روابط مضبوط بنانے کیلئے ان کے مابین دوستانہ تعلقات کے فروغ کیلئے اقدامات انتہائی ضروری ہے ۔انھوں نے اسلام آباد اور کابل پر زور دیا ہے کہ وہ بات چیت کے ذریعے دونوں جانب تعلقات کی مزید بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے۔جلسہ سے قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپائو،ایم پی اے ارشد خان عمرزئی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔