حکمران کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو انڈیا سے دوستی کی بھینٹ چڑھانا چاہتے ہیں، انڈیا سے دوستی اور امریکہ کی غلامی کے سبب ملکی پالیسیاں تبدیل ہوئیں،حافظ محمد سعید

جمعہ 27 اپریل 2018 20:46

حکمران کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو انڈیا سے دوستی کی بھینٹ چڑھانا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2018ء) امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ حکمران کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو انڈیا سے دوستی کی بھینٹ چڑھانا چاہتے ہیں۔ انڈیا سے دوستی اور امریکہ کی غلامی کے سبب ملکی پالیسیاں تبدیل ہوئیں۔اقوام متحدہ کی قراردادوں سے متعلق صدارتی آرڈیننس کے بعد اسمبلی سے بل منظور کروانے کی کوششیںغلامی کی انتہا ہیں۔

مظلوم کشمیریوں کی مددوحمایت سے کسی طور پیچھے نہیں رہیں گے۔ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا پاکستان اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے۔ جس کسی نے بھی اس ملک میں نظریہ پاکستان سے غداری کی رسوائی اس کا مقدر بنی ہے۔مسلم حکمران اپنی غلطیوں کی اصلاح کریں اور اللہ کی نافرمانیاں چھوڑدیں۔

(جاری ہے)

قومی اور بین الاقوامی سطح پر درپیش مسائل کا حل اس کے بغیرممکن نہیں ہے۔

کشمیریوں کی طرح بھارت میں سکھ، عیسائی اور دیگر اقلیتیں بھی ہندوانتہاپسندوں کے ظلم و جبر سے محفوظ نہیں ہیں۔ جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران ہزاروں افراد کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ فلسطین، کشمیر، شام اور میانمار سمیت پوری دنیا میں مسلمان ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔ بیرونی قوتیں متحد ہو کر اسلام اور مسلمانوں کیخلاف سازشیں کر رہی ہیں۔

اقوام متحدہ ہو یا ایف اے ٹی ایف کے اجلاسوں میں شریک ملک‘ سب کا ایجنڈا ایک ہے کہ مسلمانوں کو غلامی کی زنجیروں میں کس طرح جکڑا جائے۔ آ ج مسلمانوں کے تمام مسائل کا بنیادی سبب یہی چیز ہے۔ دوقومی نظریہ کی بنیاد پر لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں پیش کیں۔ اللہ نے یہ ملک نعمت کے طور پر مسلمانوں کو عطا کیالیکن حکمرانوں نے کبھی نہیں سوچا کہ مشرقی پاکستان دولخت کیوں ہوا اور انہوں نے کیااللہ کی نافرمانیاں کی ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ حکمران جماعةالدعوة کی رفاہی و فلاحی سرگرمیوں میں رکاوٹیں کھڑی کر کے بھارت و امریکہ کو خوش کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔ آج اگر ہم یہ بات کرتے ہیں تو ہمیں دہشت گرد کہا جاتا ہے۔امریکی غلامی کا شکار حکمران اپنا رویہ تبدیل نہیں کرتے تو ہم بھی مظلوم مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور ملک کے کونے کو نے میں جاکر اہل پاکستان کو حقائق سے آگاہ کیا جائے گا۔

حافظ محمد سعید نے کہاکہ فوج اورعدلیہ کے خلاف بیان بازی اور اداروں سے ٹکرائو کی باتیں درست نہیں۔اقتدار عطا کرنے والی ذات اللہ کی ہے لیکن سیاستدانوںنے یہ عقیدہ بنا رکھا ہے کہ کرسی و اقتدار کیلئے امریکہ کوراضی رکھنا ضروری ہے‘ یہ سوچ درست نہیں ہے۔ سپریم کورٹ سود کیخلاف فیصلہ دے تو حکمران اس کیخلاف اسمبلی سے قانون منظور کروالیتے ہیں۔

اب پاکستان کے آئین سے اسلامی دفعات ختم کرنے کی باتیں کی جارہی ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ وہ جس قدر مرضی کرپشن اورلوٹ کھسوٹ کرتے رہیں کوئی انہیں پوچھنے والا نہ ہو۔پہلے بھی حکمران انہی غلطیوں کی سزا بھگت رہے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ اس سے سبق حاصل کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔انہوںنے کہاکہ بھارت و امریکہ سے دوستیاں نبھانے والوں کوشیخ مجیب کے انجام سے سبق سیکھنا چاہیے۔

اس نے نظریہ پاکستان سے غداری کی اور ملک کو دولخت کرنے میں انڈیا کا ساتھ دیا لیکن جب اللہ کی پکڑ آئی توپھر تین دن تک اس کی لاش پڑی رہی کوئی اسے دفنانے کیلئے بھی تیار نہیں تھا۔ حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ اللہ کے ساتھ مخلص ہو جائیں اور اپنی غلطیوں کی اصلاح کریں آسمانوں سے رحمتیں و برکتیں نازل ہو ں گی اور سب مسائل حل ہوجائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ یہ ملک رنگ و نسل، علاقائیت اور وطنیت پرستی کی بنیاد پر حاصل نہیں ہوا۔

دوقومی نظریہ کی بنیاد پر قربانیاں پیش کرنیو الوں نے یہ نقشہ پیش کیا تھا کہ پاکستان کو مدینہ کی طرز پر بنایا جائے گا لیکن افسوس کہ بعد میں آنے والے حکمرانوں نے اللہ سے کئے گئے اپنے عہد کی پاسداری نہیں کی۔انہوںنے کہاکہ قیام پاکستان کے موقع پر مقبوضہ کشمیر کی طرح حیدر آباد دکن، جونا گڑھ، مناوادراحمد آباد گجرات کے مسلمانوں نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

وہاں کے مسلمانوں کی اسی جرم کی بنیاد پر قتل و غارت گری کی جارہی ہے۔ آج انڈیا میں سکھوں اور عیسائیوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے۔ بھارت میں عیسائیوں کے چرچ جلائے جائیں مگر امریکہ و یورپ خاموش رہتے ہیں کیونکہ انہیں انڈیا کی دوستی عزیز ہے۔ انہوںنے کہاکہ مسلمان اپنے انفرادی اور اجتماعی اعمال میں اللہ رب العزت کی خوشنودی کو مدنظر رکھیں۔اسی سے انہیں دنیا و آخرت میں کامیابیاں ملیں گی۔