دستیاب مواقعوںسے بھر پور استفادہ کرنے کیلئے بنیادی ڈھانچہ کی ترقی اور بنیادی عوامی ضرورتوں پر بھر پور توجہ مرکوز رکھنا ہوگی،گورنر محمد خان اچکزئی

جمعہ 27 اپریل 2018 20:55

دستیاب مواقعوںسے بھر پور استفادہ کرنے کیلئے بنیادی ڈھانچہ کی ترقی ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2018ء) گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے کہا ہے کہ خطے میں بدلتی ہوئی معاشی و سیاسی صورتحال اور نئی پیش رفت سے پیدا ہونے والے چیلنجز کا سامنا کرنے اور نئے دستیاب مواقعوںسے بھر پور استفادہ کرنے کیلئے بنیادی ڈھانچہ کی ترقی اور بنیادی عوامی ضرورتوں پر بھر پور توجہ مرکوز رکھنا ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے پیش نظر اپنی ترجیحات کا تعین ، مستقبل کی ضروریات کو مد نظر رکھ کرہی جامع حکمت عملی وضح کرنے کے قابل ہوسکتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز گورنر ہاؤس کوئٹہ میں بلوچستان کے مطالعاتی دورے پر آئے ہوئے نم پشاور کے زیرتربیت آفیسران سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ زیر تربیت آفیسران نے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال ، صوبہ کے تاریخی پس منظر، اعلیٰ تعلیمی اداروںکی صورتحال ا ور صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے متعلق کئی سوالات کئے جنکیگورنر نے تفصیلی جواب دیئے ۔

(جاری ہے)

نم پشاور کے آفیسران سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ صوبے میں پانی کی گرتی ہوئی سطح سے حالات سنگین ہوتے جارہے ہیں بارشوں کی کمی کی وجہ سے صوبے کی زراعت اور لائیوسٹاک پرمنفی اثرات مرتب ہورہے ہیں تاہم موجودہ حکومت سنگین صورتحال پر قابوپانے اور نئے بندات تعمیر کرنے کیلئے بھر پور اقدامات کررہی ہے ۔ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں گورنر نے کہا کہ ملک و صوبے میں پائیدار امن قائم کرنے کیلئے پاک فوج اور دیگر اداروں نے قربانیاں دی ہیں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے اب بھی کوششیں جار ہیں انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے ہمیں مزید اقدامات اٹھانے ہونگے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبے میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں کافی بہتری آئی ہے اور طلباء و طالبات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جو ایک خوش آئندعمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے اس تیز رفتار اور ترقی یافتہ دنیا سے ہم آہنگ ہونے کیلئے نئی نسل کو جدید ٹیکنالوجی اور جدید مہارتیں سیکھنا اشد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پرانے طریقوں پر چلنے سے قومی ترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر نہیں کیا جاسکتا ۔

گورنر نے کہا کہ صوبے میں کار خانوں اور صنعتوں کے فقدان کے باعث ہم اپنے صوبے کے خام مال کو بھی بروئے کار نہیں لاسکتے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو ملک میں بجلی اور پانی کا اپنا جائز حصہ مل گیا تو صوبے کی زراعت او رمجموعی ترقی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔بعد ازاں مہمانان گرامی کے درمیان شیلڈز کا تبادلہ بھی ہوا ۔