غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کرنا سٹیزن شپ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے ،جلال محمود شاہ

جمعہ 27 اپریل 2018 21:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2018ء) سندھ ایکشن کمیٹی اور سندھ یونائیٹیڈ پارٹی کے سربراہ سید جلال محمو دشاہ نے کہاہے کہ غیر ملکیوں افغانی، بنگالی، برمی اور دیگر غیرملکیوں کونادرا کی جانب سے شناختی کارڈ جاری کرنا، ملک کے سٹیزن شپ ایکٹ 1951 کی کھلی خلاف ورزی ہے ،جسکی ذمہ داری وفاقی وزیراحسن اقبال پرعائد ہوتی ہے ، سٹیزن شپ ایکٹ کی خلاف ورزی کے خلاف سندھ ایکشن کمیٹی اعلی عدلیہ سے رجوع کر ے گی جبکہ مشاورت کے لیے 2 مئی 2018 کو ماہرین قانون کا اجلاس بلانے اورچار 4 مئی کو سندھ بھر میں نادرا مراکز کے سامنے غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے عمل کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا ہے ۔

انہوں نے سن شہر میں رینجرز اور پولیس کی جانب سے غیر قانونی کارروائیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے لاپتہ کیے جانے والے سیاسی، قومی اور ادبی کارکنان کومنظرعام پرلانے اور عدالتوں میں پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارانہوں نے حیدرمنزل پرسندھ ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ حیدرمنزل پرہونے والے اجلاس میں سید زین شاہ، جام فتاح سمیجو، حاجی شفیع جاموٹ، قاری عبدالحکیم گھانگھرو، رشید سدھایو، نواز شاہ بھاڈائی، امیر آزاد پنہور،سجاد چانڈیو، نور احمد کاتیار، سکندر تنیو، غلام علی، گل حسن کلمتی، ڈاکٹر مشتاق پھل، خدا ڈنو شاہ، ڈاکٹر نیاز کالانی، روشن برڑو، اعجاز سامٹیو اور محبوب عباسی نے شرکت کی۔

اجلاس میں صوبہ سندھ میں غیرملکیوں کی آبادکاری خلاف اورباالخصوص غیرملکیوں کو نادرا کی جانب سے شناختی کارڈ کے اجرا کے مسئلہ پر غورکے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا جبکہ نادرا چیئرمین کے اس غیر قانونی عمل کی مذمت کی گئی، جس میں غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کر کے سندھ کے اندر موجود تارکین وطن کو قانونی حیثیت دی جارہی ہے۔سید جلال محمود شاہ کا کہنا تھا کہ غیر ملکیوں اور رجسٹرڈ غیرملکی تارکین وطن کو براہ راست شناختی کارڈ جاری کر کے سٹیزن شپ ایکٹ 1951 کی براہ راست خلاف ورزی کی جا رہی ہے، جس کے ذمہ دار چیئرمین نادرا ، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال ہیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سٹیزن شپ ایکٹ کی خلاف ورزی کے خلاف سندھ ایکشن کمیٹی اعلی عدلیہ سے رجوع کرنے پرمشاورت کرے گی، جس کے لیئے 2 مئی 2018 کو سندھ کے معروف ماہرین قانون کا اجلاس بلایا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اے آرسی کے ذریعہ غیرقانونی تارکین وطن کو رجسٹرڈ کرنے کا عمل پچھلے کئی سالوں سے بند ہے جس کی ذمہ داری وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پرعائد ہوتی ہے،ایکشن کمیٹی کے رہنماں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر اے آر سی (ARC) جاری کرکے غیر ملکیوں کو الگ رجسٹرڈ کیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ سندھ میں مقیم غیر ملکی آبادکاری کے خلاف جاری مشترکہ جدوجہد میں سندھی ادبی سنگت اور سندھ کے دانشور شریک ہیں۔ سندھ بھرمیں (غیر ملکی نامنظور) مزاحمتی مشاعرے منعقد کئے جائیں گے، جس کی میزبانی سندھی ادبی سنگت کرے گی۔قبل ازیں اجلاس میں نادرا اور دوسرے اداروں سے بات چیت کے لئے سید زین شاہ، حاجی شفیع جاموٹ، امان اللہشیخ اور گلزار سومرو پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

اجلاس میں سن شہر میں رینجرز اور پولیس کی جانب سے غیر قانونی کارروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی اور لاپتہ کئے گئے سیاسی، قومی اور ادبی کارکنان کو عدالتوں میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس میں قومی رہنما امان للہشیخ اور انعام شیخ کی والدہ کے انتقال پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کر کے دعا کی گئی۔