لوک ورثہ کے تحت تین روزہ نوجوانو ںکا ثقافتی میلہ شکر پڑیاں اسلام آباد پر شروع

میلے کا افتتاح وزیر مملکت برائے اطلاعات، نشریات محترمہ مریم اورنگزیب نے کیا

جمعہ 27 اپریل 2018 22:40

لوک ورثہ کے تحت تین روزہ نوجوانو ںکا ثقافتی میلہ شکر پڑیاں اسلام آباد ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 اپریل2018ء) لوک ورثہ کے تحت منعقد کیا جانے والا تین روزہ نوجوانوں کا ثقافتی میلہ جمعہ ۷۲ ۔ اپریل دن گیارہ بجے شکر پڑیاں اسلام آباد پر شروع ہو گیا۔ میلے کا افتتاح وزیر مملکت برائے اطلاعات، نشریات محترمہ مریم اورنگزیب نے کیا۔محترمہ مریم اورنگزیب صاحبہ کا لوک ورثہ آمد پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر محترمہ شاہیرا شاہد اور دیگر افسران کے ساتھ بڑی تعداد میں یہاں موجود سکول کے نوجوان بچوں نے والہانہ استقبال کیا ۔

اس موقع پر روایتی رقص پیش کیا گیا اور سکول کی بچیوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ افتتاحی تقریب میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ محترمہ شاہیرا شاہد نے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات محترمہ مریم اورنگزیب کو باضابطہ خوش آمدید کہتے ہوئے اُن کی آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ اس سال لوک ورثہ اپریل میں منعقد کیا جانے والا لوک میلہ نہیں سجا سکا جو کہ اب انشا اللہ اکتوبر میں منعقد کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس تین روزہ نوجوانوں کے ثقافتی میلے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ نوجوان نسل کو اپنی تہذیب و تمدن ، فنون ، زبان اور ثقافت سے روشناس کروایا جائے تا کہ ہماری نوجوان نسل جس نے آگے چل کر اس ملک کی باگ دوڑ سنبھالنی ہے یہ اپنے اسلاف کی روایات سے واقف ہوں اور سماج میں رونما ہونے والی تیز رفتار تبدیلیوں کو اپنی تہذیب و تمدن اور اپنی روایات کے مطابق ڈھال کر اسے وقت کے ساتھ ہم آہنگ کر سکیں۔

اس موقع پر وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات محترمہ مریم اورنگزیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہر چند کہ اب وزارت میں ان کے پاس بہت کم وقت ہے مگر انہیں خوشی ہے کہ ثقافت کے حوالے سے ان کی حکومت نے خاطر خواہ اقدامات اٹھائے ۔ انہوں نے بتایا کہ ثقافت کے حوالے سے ایک بہت اہم کام قومی فلم پالیسی کا تحفہ ہے جو قوم کو دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ۰۶ اور ۰۷ کی دہائی تک پاکستان دنیا کے اُن چند ممالک میں سے تھا جہاں سب سے زیادہ فلمیں بنتی تھیں۔

ثقافت کے حوالے سے محترمہ مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ ثقافت ہماری پہچان، ہماری ترقی اور ہماری یکجہتی کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ لہذا ضروری ہے کہ ہمارے نوجوانوں کو پاکستان میں بولی جانے والی زبانوں، پاکستان کے مختلف علاقوں کے لباس و زیورات، وہاں کے رہن سہن سے متعلق معلومات ہوں اور وہ انہیں اپنا جان کر انہیں اپنا سکیں اور اس پر فخر کر سکیں۔

آج کی دنیا ایک قسم کے عدم استحکام سے دوچار ہے۔ آج ہماری دنیا میں اتنی تیزی سے تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں کہ اس کا کسی کو اندازہ بھی نہ تھا۔ جدید اور تیز رفتار ترقی اور تبدیلی نے دنیا کو سمیٹ کر رکھ دیا ہے آج نہ صرف دنیا کے کسی بھی کونے میں رہنے والی کسی بھی کمیونٹی کی ثقافت کو ہم گھر بیٹھے دیکھ سکتے ہیں بلکہ یہ کسی حد تک دیکھنے والے پر اثر انداز بھی ہوتی ہے۔

لہذا میں سمجھتی ہوں کہ آج جدید ٹیکنالوجی کو ہم اپنی شاندار ثقافتی روایات کو بڑھاوا دینے اور اسے دنیا سے متعارف کرانے میں استعمال کر سکتے ہیں اور یہ کام ہمارے نوجوان بہت احسن طریقے سے سرانجام دے سکتے ہیں۔یاد رہے نوجوانوں کا یہ میلہ بروز اتوار۹۲۔ اپریل رات ۸بجے تک شکر پڑیاں اسلام آباد پر جاری رہے گا۔ اتوار کی شام ۶ بجے ’’ ایک ثقافتی شو پیش کیا جائے گا جس میں پاکستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوان علاقائی رقص و موسیقی پیش کریں گے۔