پنجاب اسمبلی میں ڈیڑھ لاکھ عارضی ملازمین کو مستقل کر نے کابل پاس ‘اپوزیشن نے قبل ازوقت دھاندلی قرار دیدیا

ایوان میں شدید احتجاج ’7آرڈننس بھی ایوان میں پیش جبکہ (ن) لیگ کے رکن اسمبلی رانا جمیل کا سیکورٹی واپس لینے پر شدید احتجاج ‘کسی بھی حادثے کی صورت میں چیف جسٹس کے خلاف مقدمہ درج کروانے کا اعلان کردیا ‘اپوزیشن کی جانب سے تین بار کورم کی نشاندہی کا وار بھی ناکام رہا غریب عوام کی مخالفت کرنا اپوزیشن کا وطیرہ بن چکا ہے کل تک یہ لوگ جن احتجاج کرنے والوں کے ساتھ اظہار یکجتی کیلئے جاتے تھے ہم نے ان کے حق میں یہ بل پاس کیا ہے ان لوگوں کی منافقت اور عیاری سب کے سامنے آچکی ہے‘صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان کی گفتگو

جمعہ 27 اپریل 2018 22:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 اپریل2018ء) پنجاب اسمبلی میں ڈیڑھ لاکھ عارضی ملازمین کو مستقل کر نے کابل پاس کر دیا ‘اپوزیشن نے بل کی منظوری کو قبل ازوقت دھاندلی قرار دیدیا ‘ایوان میں شدید احتجاج ’7آرڈننس بھی ایوان میں پیش جبکہ (ن) لیگ کے رکن اسمبلی رانا جمیل کا سیکورٹی واپس لینے پر شدید احتجاج ‘کسی بھی حادثے کی صورت میں چیف جسٹس کے خلاف مقدمہ درج کروانے کا اعلان کردیا ‘اپوزیشن کی جانب سے تین بار کورم کی نشاندہی کا وار بھی ناکام رہا۔

جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایجنڈے پر موجود محکمہ ہا?سنگ اربد ڈویلپمنٹ کے متعلق سوالات کے جواب صوبائی وزیر تنویر اسلم نے دیئے کی جانب سے دے گئے۔حکومتی رکن رانا جمیل عرف گڈ خان نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا چیف جسٹس آف پاکستان نے کس کی ایماء پر اہم شخصیات کی سیکیورٹی واپس لینے کا حکم دیا ہے۔

(جاری ہے)

مجھے طالبان افغانستان میں اغواء کرکے لے گئے تھے لیکن مجھے جرات و بہادری کے ساتھ زندہ سلامت واپس واپس لایا گیا لیکن ابھی مجھ پر حملے کا خدشہ ہے مجھ سمیت کئی اہم شخصیات ہیں جن کو شدید سیکیورٹی خدشات ہیں لیکن اچانک چیف جسٹس کی جانب سے سیکیورٹی واپس لینے کا حکم جا ری کردیا گیا اگر کسی بھی اہم شخصیت پر حملہ ہوتا ہے تو اس کے ذمہ دار چیف جسٹس ہونگے اور اس کا مقدمہ بھی چیف جسٹس کیخلاف درج کرایا جائے گا۔

پنجاب حکومت نے ایک ہی دن میں بڑا معرکہ سر کردیا۔پنجاب ریگولرئزایشن آف سروس کا بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کیے بغیر ہی پاس کردیا جبکہ ریگولیشن سا? نڈ سسٹمز پنجاب کا آڈیننس پیش اور دھماکہ خیرمواد،تحفظ گواہ پنجاب،گورنمنٹ سرونٹس ہائوسنگ فائو نڈیشن ،پنجاب دوسری ترمیم رجسٹریشن ،ترمیم ماہی پروری،بانڈڈ لیبر سسٹم اور ایگریکلچرل مارکیٹنگ ریگولیٹری اتھارٹی سمیت سات بل پیش کردیے۔

اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے بل کے مخالفت کرتے ہوئے کہا حکومت نے قانون سازی کا بھونڈا طریقہ اختیار کرلیا ہے۔الیکشن سے صرف چند ماہ قبل ایسا بل لے کر آنا پری پول دھندلی ہے۔اپنی اکثریت ہونے کی وجہ سے حکومت ایسے غیر آئینی و غیر قانونی طریقے اختیار کررہی ہے۔بل کو پہلے قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا جاتا ہے بھر اس کو ایوان میں لے کر آتے۔

میاں اسلم اقبال نے کہا یہ بل اپنے وررز کو ریگولر کرنے کیلئے لایا گیا ہے۔اس بل کی وجہ سے یہ لوگ اپنے ووٹرز کو مستفید کرینگے اور ان کو ہلی ریگولر کرینگے۔وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا غریب عوام کی مخالفت کرنا اپوزیشن کا وطیرہ بن چکا ہے کل تک یہ لوگ جن احتجاج کرنے والوں کے ساتھ اظہار یکجتی کیلئے جاتے تھے ہم نے ان کے حق میں یہ بل پاس کیا ہے۔ان لوگوں کی منافقت اور عیاری سب کے سامنے آچکی ہے۔اس بل کے مطابق جو لوگ چار سال سے کنٹریکٹ پر کام کررہے ہیں صرف ان کو ریگولر کیا جائے اور اگر متعلقہ محکمے میں سیٹ خالی ہوئی تب ریگولر ہونگے۔یہ لاکھوں لوگوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے۔بعدازراں ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر نے اجلاس پیر دوپہر دوبجے تک ملتوی کردیا۔