جاپان کے قونصل جنرل کا دورہ کاٹی، دو طرفہ تجارتی تعلقات کی بہتری کے حوالے سے گفتگو کی

پانی کمپنیاں پاکستان واپس آرہی ہیں، جاپان پاکستان کے مابین معاشی تعلقات کے حوالے سے اعلیٰ سطحی مذاکرات جاری ہیں، دونوں ممالک کی نجی شعبوں کے مابین تعلقات مضبوط بنانے کے لیے کام کررہے ہیں، خطاب

جمعہ 27 اپریل 2018 22:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 اپریل2018ء) جاپان کے قونصل جنرل توشی کازو اسومورا نے کہا ہے کہ سیکیورٹی صورت حال کو دیکھتے ہوئے جاپانی کمپنیاں پاکستان واپس آرہی ہیں، جاپان پاکستان کے مابین معاشی تعلقات کے حوالے سے اعلیٰ سطحی مذاکرات جاری ہیں، دونوں ممالک کی نجی شعبوں کے مابین تعلقات مضبوط بنانے کے لیے کام کررہے ہیں۔

انہوں نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر کاٹی کے صدر طارق ملک، سینیٹر عبدالحسیب خان، سینئر نائب صدر سلمان اسلم، نائب صدر جنید نقی، کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے سفارتی امور کے سربراہ مسعود نقی، کائٹ ڈی ایم سی کے چیئرمین و سی ای او زبیر چھایا، غضنفر علی خان اور دیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جاپان کے قونصل جنرل نے کاٹی کے عہدے داران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیکیورٹی کی صورت حال بہتر ہونے کے بعد جو کمپنیاں یہاں سے گئی تھیں وہ واپس آرہی ہیں اور ساتھ ہی متعدد نئی کمپنیاں بھی پاکستان میں کام کرنے کی خواہش مند ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جاپان اس وقت پاکستان میں صحت، تعلیم اور انفرااسٹرکچر کے شعبے میں بھی سرمایہ کاری کررہا ہے اور مختلف سماجی و فلاحی منصوبوں کو معاونت فراہم کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بحال کرنے کے لیے جائیکا اور جیٹرو کے فورمز فعال کردار ادا کررہے ہیں۔ قبل ازیں صدر کاٹی طارق ملک نے جاپانی قونصل جنرل توشی کازو اسومورا کا خیرمقدم کیا اور انہیں کورنگی صنعتی علاقے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جاپان اور پاکستان کے مابین تجارتی تعلقات حوصلہ افزا ہیں لیکن یہ ایک سطح پر آکر رک گئے ہیں۔

ان میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے سفارتی امور کے سربراہ مسعود نقی نے کہا کہ ہماری خواہش ہے جاپان انفرااسٹرکچر کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے۔ انہوں نے سرکاری سطح کے ساتھ نجی شعبے میں باہمی تعاون اور اشتراک بڑھانے پر بھی زور دیا۔ مسعود نقی نے کہا کہ ہم جاپان کی جانب سے پاکستان کے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کی توقع رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جاپان سے پاکستان میں ہونے والی درآمدات کی جگہ بھی دیگر منڈیوں سے آنے والے مال نے لے لی ہے، ہم چاہتے ہیں ہمارا تجارتی تعلق مزید مستحکم ہو۔ زبیر چھایا کا کہنا تھا کہ انفرااسٹرکچر، صاف پانی اور فائر فائٹنگ جیسے شعبے میں جاپان کورنگی صنعتی علاقے کے ترقیاتی منصوبوں پر غور کرے۔ سینیٹر عبدالحسیب خان، اور سنیئر نائب صدر کاٹی سلمان اسلم نے پاک جاپان تجارتی تعلقات مستحکم کرنے کے لیے لائحہ عمل طے کرنے کے لیے تجاویز پیش کیں۔

غضنفر علی خان کا کہنا تھا ہم آٹوموٹیو سیکٹر میں جاپان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط رکھنا چاہتے ہیں۔ بعدازاں قونصل توشی کازو اسومورا نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ پاک جاپان تعلقات کے حوالے دونوں حکومتوں کے مابین معاشتی تعلقات کے لیے دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی پالیسی ساز مذاکرات جاری ہیں، اسی طرح پاک جاپان بزنس کونسل اور دیگر فورمز کے ذریعے بھی ان تعلقات کو فروغ دیا جارہا ہے۔ اس موقع پر تجارتی مواقع سے متعلق مشترکہ کاوشوں کے لیے لائحہ عمل تشکیل دینے پر بھی اتفاق رائے کیا گیا۔ #