بجٹ پیش کرنے سے متعلق پارٹی کے فیصلہ کا احترام کرتا ہوں، بجٹ سفارشات کی تیاری کے لئے 100 سے زائد اداروں کے ساتھ بات چیت کی، زراعت سمیت دیگر شعبوں کے لئے متوازن بجٹ ہے،کاروباری طبقہ پورے سال کی سرمایہ کاری کرتا ہے، چار ماہ کیلئے بجٹ نہیں دیا جا سکتا تھا وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل کی پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 27 اپریل 2018 23:44

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2018ء) وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل نے کہا ہے کہ بجٹ پیش کرنے کا پارٹی نے جو فیصلہ کیا اس کا احترام کرتا ہوں، میںپانچ سالوں میں اسی فلور پر وزارت خزانہ کا چہرہ تھا، بجٹ سفارشات کی تیاری کے لئے 100 سے زائد اداروں کے ساتھ بات چیت کی، زراعت سمیت دیگر شعبوں کے لئے متوازن بجٹ ہی کاروباری طبقہ پورے سال کی سرمایہ کاری کرتا ہے، چار ماہ کیلئے بجٹ نہیں دیا جا سکتا تھا۔

جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کی حکومتی بنچز کے حق میں اپوزیشن جماعتوں نے احتجاج کیا، واک آئوٹ کیا۔ پارٹی نے بجٹ پیش کرنے سے متعلق پارٹی نے جو بھی فیصلہ کیا اس کا احترام کرتا ہوں، میں پانچ سالوں میں قومی اسمبلی کے اسی فلور پر وزارت خزانہ کا چہرہ تھا۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت خزانہ نے کہا کہ بجٹ عوام دوست اور متوازن ہے، چھٹے بجٹ کی تیاری کیلئے 100 سے زائد اداروں سے بات چیت اور مشاورت کی گئی۔ رانا افضل نے کہا کہ زراعت سمیت دیگر شعبوں کیلئے خوش آئند بجٹ ہے، کاروباری طبقہ پورے سال کی سرمایہ کاری کرتا ہے، چار ماہ کیلئے بجٹ نہیں دیا جا سکتا تھا۔ وزیر مملکت نے کہا کہ بجٹ عوام دوست ہے، آئندہ بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت آ رہی ہے، یہ ایک تسلسل تھا اسے چھ ماہ کے عرصہ کیلئے پیش نہیں کیا جا سکتا تھا، اس طرح ملک نہیں چلتے، ہم نے بجٹ دے دیا، اگر آنے والی حکومت اس میں کمی بیشی کرنا چاہتی ہے تو وہ کر سکتی ہے۔