راولپنڈی ،ایپکا اور پنجاب ٹیچرز یونین کے دونوں دھڑوں کی جانب سے بجٹ یکسر مسترد،بھر پور احتجاجی تحریک کا اعلان کردیا

جمعہ 27 اپریل 2018 23:48

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2018ء) آزادکشمیر اور شمالی علاقہ جات سمیت ملک بھر میں گریڈ1سی16کے سرکاری ملازمین کی نمائندہ آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن (ایپکا)اورپنجاب بھر کے اساتذہ کی نمائندہ پنجاب ٹیچرز یونین کے دونوں دھڑوںنے حکومتی بجٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے بھر پور احتجاجی تحریک کا اعلان کر دیا جس کے ابتدائی مرحلے میں2مئی (بروز بدھ)سے تمام اضلاع میں قلم چھوڑ ہڑتال کی جائے گی سرکاری ملازمین نے بجٹ پر اپنے ردعمل میں واضح کیا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنی سابقہ روایات کے تحت سرکاری ملازمین سے ہمدردی کا حق ادا کر دیا ایپکا کے مرکزی جنرل سیکریٹری سردار محمد حنیف نے کہا کہ اس بجٹ میں غریب آدمی بالخصوص سرکاری ملازمین کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا تاہم بجٹ مسودے کا جائزہ لے کرتمام مرکزی قائدین کے نمائندہ اجلاس میں ملک گیر متفقہ حکمت عملی کا اعلان کیا جائے گا انہوں نے کہ حکومتی نمائندوں کی یقین دہپانیوں کے باوجود ایک مرتبہ پھر سرکاری ملازمین کو لولی پاپ دیا گیا لیکن اس مرتبہ ملازمین لولی پاپ کھانے کی بجائے آئندہ انتخابات میں بھی اپنے حق کے لئے آواز اٹھائیں گے ایپکا کے دوسرے گروپ کے مرکزی سینئر نائب صدر شہزاد کیا نی اور ضلعی صدر چوہدری مبشرنے بھی بجٹ کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ پر مستقبل کے لائحہ عمل کے لئے آج (بروزہفتہ )مرکزی قیادت کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس میں احتجاجی لائحہ عمل کو حتمی شکل دی جائے گی پنجاب ٹیچرز یونین کے ضلعی صدر شاہد مبارک نے بھی بجٹ کو الفاظ کا گورکھ دھندا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی سرکاری ملازمین کو کوئی ریلیف نہیں دیا اور مجودہ ھکومت کی یہ روایات ہین کہ وہ ہر فیصلے میں سرکاری ملازمین کو ہمیشہ نظر انداز کرتی ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی قائدین کی مشاورت سے جلد پنجاب اسمبلی کے گھیرائو کی کال دی جائے گی جبکہ پنجاب ٹیچرز یونین کے دوسرے دھڑے کے ضلعی صدر چوہدری یاسین نے کہا کہ وفاق کی جانب سے ہمیں پہلے ہی یہی امید تھی کیونکہ مسلم لیگ ن کی حکومت ہمیشہ سرکاری ملازمین کو اپنا غلام سمجھتی ہے انہوںنے کہا تعلیم وتدریس کے مقدس پیشے سے وابستہ استاد ہمیشہ سے اپنے حقوق کے لئے سڑکوں پر لاٹھیاں کھاتے رہے ہیں ہماری تحریک تو پہلے ہی جاری ہے اب تک دیکھنا یہ ہے کہ پنجاب حکومت کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا پنجاب کا بجٹ اعلان ہونے کے بعد بھرپور احتجاج کی کال دی جائے گی ۔