پاکستان فرنیچر کونسل کا وفد چین کے ’’کینٹن تجارتی میلہ 2018‘‘ میں شرکت کیلئے روانہ ہو گیا،

وفد دورے کے دوسرے مرحلے پر کولمبو جائے گا،کینٹن تجارتی میلے میں شرکت سے غیر ملکی منڈیوں کی تلاش اور مشترکہ منصوبوں کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول کے علاوہ مستقبل کی پالیسیوں، اقتصادی جائزے، پروموشنل کوششوں اور نئی مہارتوں کے حصول میں مدد ملے گی پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق کی روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 28 اپریل 2018 13:33

پاکستان فرنیچر کونسل کا وفد چین کے ’’کینٹن تجارتی میلہ 2018‘‘ میں شرکت ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اپریل2018ء) پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد چین میں منعقد ہہونے والے کینٹن تجارتی میلہ 2018 میں شرکت کیلئے روانہ ہو گیا، اپنے دورے کے دوسرے مرحلے میں وفد سری لنکا کا بھی دورہ کرے گا۔ روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفد کے سربراہ پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ کینٹن تجارتی میلے میں شرکت سے غیر ملکی منڈیوں کی تلاش اور مشترکہ منصوبوں کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول کے علاوہ مستقبل کی پالیسیوں، اقتصادی جائزے، پروموشنل کوششوں اور نئی مہارتوں کے حصول میں مدد ملے گی۔

انہوں نے بتایا کہ وفد شنگھائی سے کولمبو جائے گا اور مقامی فرنیچر سیکٹر کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاری کے حصول اور نئی منڈیوں کی تلاش کیلئے کوششیں کرے گا۔

(جاری ہے)

پی ایف سی کے سربراہ نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستانی تاجروں نے کل ٹیرف لائن کا صرف 3.3 فیصد استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دو طرفہ تجارت میں موجودہ مالی سال کے پہلے تین ماہ میں دس فی صد (4.4 بلین ڈالر) کا اضافہ ہوا ہے اور اس دورے سے ہمیں پیشہ ورانہ سطح پر مزید کامیابیوں کی توقع ہے کیونکہ چین اور سری لنکا میں غیر ملکی بزنس لیڈرز، ریسرچرز اور سرمایہ کاروں کے ساتھ براہ راست بات چیت کا موقع میسر آئے گا جس سے فعال علاقائی اقتصادی حکمت عملی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فوغ دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں اور بزنس کمیونٹی کو عالمی مارکیٹوں میں اپنی مسابقت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی فرنیچر مصنوعات کی بڑی مانگ ہے کیونکہ یہ اعلیٰ معیار کی لکڑی سے بنے اور پائیدار ہونے کے ساتھ ساتھ منفرد ڈیزائنوں کے حامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سخت مقابلے کہ وجہ سے چین کو فرنیچر کی برآمد پاکستانی مینوفیکچررز کے لئے انتہائی مشکل سہی لیکن ہمیں اس میں کامیابی ہوسکتی ہے۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ آئوٹ ڈور فرنیچر کی مارکیٹ میں مواقع نسبتاً زیادہ ہیں اور ہم اس میں جگہ بنانے کی کوشش کریں گے کیونکہ چین میں سرکاری باغات کے پھیلائو کی وجہ سے وہاں آئوٹ ڈور فرنیچر کی بہت زیادہ طلب ہے۔

سری لنکا میں فرنیچر کی گنجائش کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان آزادانہ تجارتی معاہدے (ایف ٹی ای) کے تحت ڈیوٹی رعایت کا بھر پور استعمال کرتے ہوئے ایک سال کے اندر سری لنکا کو برآمدات دوگنا کر سکتا ہے اور اگر بروقت اقدامات اٹھائے جائیں تو ایک سال کے اندر سری لنکا کو برآمدات 267 ملین سے بڑھا کر 500 ملین ڈالر تک بڑھائی جا سکتی ہیں۔

نمیاں کاشف نے کہا کہ سری لنکا کے ساتھ فرنیچر کی تجارت اس کی کم ترین سطح پر ہے اور اس خطے میں فرنیچر کی نئی مارکیٹوں کی تلاش کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں علاقائی تجارت پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے تاکہ جنوبی ایشیا نئے چیلنجوں سے نبرد آزما ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا کے فرنیچر پروڈیوسرز کا ٹارگٹ مشرق وسطیٰ اور یورپی مارکیٹیں ہیں لیکن پاکستانی فرنیچر کی صنعت میں بھی مسابقت کی بھرپور صلاحیت موجود ہے۔