پنجاب حکومت کو غیر قانونی شادی ہالز سے متعلق ایل ڈی اے کی رپورٹ کی روشنی میں قانون سازی کی ہدایت ،

ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا گیا گنجان آباد علاقوں میں قائم شادی ہالز کو پارکنگ کا مسئلہ حل کرنے کیلئے پانچ سال کی مہلت دینے کی سفارش ،نئے بننے شادی ہالز کم سے کم چار کنال رقبے پر تعمیر ہوں گے ،پارکنگ کی سہولت لازمی ہو گی‘وکیل ایل ڈی اے

ہفتہ 28 اپریل 2018 14:41

پنجاب حکومت کو غیر قانونی شادی ہالز سے متعلق ایل ڈی اے کی رپورٹ کی روشنی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب حکومت کو غیر قانونی شادی ہالز سے متعلق لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کی روشنی میں قانون سازی کی ہدایت کرتے ہوئے ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا ۔گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ازخود نوٹس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

شادی ہالز مالکان کی جانب سے بیرسٹر اعتزاز احسن پیش ہوئے۔ایل ڈی اے کی جانب سے گنجان آباد علاقوں میں قائم شادی ہالز کو پارکنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے پانچ سال کی مہلت دینے کی سفارش کی گئی ۔ ویل ایل ڈی اے وقار اے شیخ نے بتایا کہ نئے بننے شادی ہالز کم سے کم چار کنال رقبے پر تعمیر ہوں گے جن میں پارکنگ کی سہولت لازمی ہو گی۔جس پر عدالت عظمیٰ نے پنجاب حکومت کو ایل ڈی اے کی رپورٹ کی روشنی میں قانون سازی کی ہدایت کرتے ہوئے از خود نوٹس نمٹا دیا۔