سپریم کورٹ کا جھنگ کے ہسپتال میں بنیان پہن کر خاتون کا آپریشن کرنیوالے 2عطائیوں کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرنے کا حکم

کمرہ عدالت میں موجود ہر شخص کو ملزموں کی شکل دکھائی جائے جو انسانی جانوں سے کھیلتے رہے ہیں ‘چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار

ہفتہ 28 اپریل 2018 15:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے جھنگ کے ایک ہسپتال میں بنیان پہن کر خاتون کا آپریشن کرنے والے 2عطائیوں کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیدیا۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔عدالتی حکم پر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) جھنگ خرم نے ملزمان ایوب اور حر کو عدالت میں پیش کیا۔

پولیس کے مطابق ملزمان ڈاکٹر رفیق احمد کے کلینک میں کام کرتے ہیں جبکہ ڈاکٹر رفیق پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل ایسوسی ایشن (پی ایم ڈی سی) سے رجسٹرڈ ہیں۔ملزم ایوب ہومیوپیتھک کا ڈپلومہ ہولڈر ہے اور ایلوپیتھک کا ادویات دے رہا تھا۔پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے کلمہ پڑھ کر بتایا ہے کہ آپریشن ڈاکٹر رفیق نے کیا اور وہ صرف پٹی کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

تاہم چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ملزمان جھوٹ بول رہے ہیں، ان کو گرفتار کرکے لے جائیں اور مقدمہ درج کریں۔

جس پر ایس پی جھنگ نے ملزمان ایوب اور حر کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ کمرہ عدالت میں موجود ہر شخص کو ملزموں کی شکل دکھائی جائے جو انسانی جانوں سے کھیلتے رہے ہیں۔ابھی تک ڈاکٹر رفیق کو کیوں نہیں پکڑا گیا ،معاملہ ایف آئی اے کو بھجواتے ہیں۔عدالت عظمیٰ نے آئندہ سماعت پر ڈاکٹر رفیق کو بھی پیش کرنے کا حکم دے دیا۔واضح رہے کہ چیف جسٹس نے 2عطائیوں کے ہاتھوں خاتون کا آپریشن کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آنے پر ازخود نوٹس لیا تھا۔

مذکورہ ویڈیو جھنگ کے ایک ہسپتال کی تھی، جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ ایک شخص بنیان پہن کر خاتون کا آپریشن کر رہا ہے، جبکہ ساتھ میں ایک دوسرا شخص بھی موجود ہے لیکن اس نے بھی ڈاکٹر کوٹ نہیں پہن رکھا تھا اور نہ ہی دونوں نے ماسک پہنا ہوا تھا۔متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے سینیٹر میاں عتیق نے قائمہ کمیٹی کے ایک اجلاس کے دوران بھی یہ معاملہ اٹھایا تھا، جس کے بعد چیف جسٹس نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لے لیا تھا۔