ایس ای سی ایم سی کا لکی الیکٹرک پاور کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ 3.6ملین ٹن کوئلہ سپلائی کا معاہدہ

سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے لکی الیکٹرک پاور کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ سالانہ بنیادوں پر 3.6ملین ٹن کوئلے کی ترسیل کے معاہدے پر دستخط

ہفتہ 28 اپریل 2018 15:57

ایس ای سی ایم سی کا لکی الیکٹرک پاور کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ 3.6ملین ٹن کوئلہ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2018ء) سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی (SECMC) نے ایک تقریب میں لکی الیکٹرک پاور کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ سالانہ بنیادوں پرتھر بلاک IIمیں قائم کوئلے کی اپنی کان سے 3.6ملین ٹن کوئلے کی ترسیل کے معاہدے پر دستخط کئے۔ لکی الیکٹرک پاور کمپنی لمیٹڈ (LEPCL) پبلک غیر لسٹڈکمپنی ہے جو 2014ء میں قائم کی گئی۔

معاہدے کے تحت ایس ای سی ایم سی کان کنی کے آپریشنز کے تیسرے مرحلے (فیز III) میں اپنی کان کو وسعت دینے کے بعدلکی پاور کو کوئلہ فراہم کرے گی۔اس سے قبل ایس ای سی ایم سی مجموعی طور پر 7.6ملین ٹن کوئلہ سپلائی کے ایسے ہی معاہدے اینگرو پاورجن تھر لمیٹڈ ، تھر انرجی لمیٹڈ اور تھل نوواپاورتھر لمیٹڈ کے ساتھ بھی کرچکی ہے جس سے 1320میگا واٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔

(جاری ہے)

تھر کوئلے سے پہلا الیکٹران دسمبر 2018ء میں پیدا کیا جائے گا۔ایس ای سی ایم سی بلاک IIکی کان اپنی پوری صلاحیت میں پاکستان میں توانائی پیدا کرنے والا سب سے سستا ذریعہ ہوگی جس سے سالانہ 30ملین ٹن کوئلہ نکالا جاسکے گاجس کی قیمت 32ڈالر فی ٹن یعنی صرف چھ سینٹس پر کلو واٹ ہوگی۔کوئلے سے اگلے پچاس سالوں تک5,280میگا واٹ توانائی پیدا کی جاسکے گی۔

لکی پاور منصوبے میں کوئلے سے 660میگا واٹ توانائی پیدا کرنے والے پاور پلانٹ کی ترقی، تعمیراور آپریشنز شامل ہیں۔پاور پلانٹ میں کوئلے سے چلنے والا سنگل جنریٹنگ یونٹ ہوگا جو تقریباً660میگاواٹ بجلی کی پیداوار کرے گا۔اس منصوبے کی تمام ایکویٹی لکی سیمنٹ لمیٹڈ نے اپنی کل ملکیتی ادارے ایل سی ایل ہولڈنگز لمیٹڈ کے ذریعے فراہم کی ہے۔لکی پاور کی پروجیکٹ سائٹ پورٹ قاسم پر 250ایکڑ سے زیادہ پر پھیلی اراضی پر قائم کی گئی ہے۔

تھر سے نکالا جانے والا کوئلہ بذریعہ ٹرک پاور پلانٹس تک پہنچایا جائے گا۔دستخط کی تقریب میں لکی سیمنٹ کے سی ای او جناب محمد علی ٹبابھی موجود تھے جنہوں نے اس موقع پر پاکستان میں جاری توانائی کے بحران کے خاتمے اور ملک کی خودانحصاری کو بڑھانے میں اپناکردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔وہ سمجھتے ہیں کہ انفرادی کاروبار کو ملک کے معاشی مفادات سے جوڑ ا جاسکتا ہے کیونکہ ایسے ملک میں تیز تر ترقی کے امکانات پیدا ہوتے ہیں۔

انہوں نے ایسی مزید اور کاروباری شراکتوں کی اہمیت پر زور دیا۔معاہدے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جناب شمس الدین شیخ نے کہا کہ’یہ معاہدہ پاکستان کو توانائی کے شعبے میں خود انحصاری کی جانب بڑھانے میں سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ ایس ای سی ایم سی ملک میں جاری توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے اپنے آپریشنز کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ مختلف ذرائع پر اپنی توجہ مرکوز رکھے گی۔

انہوںنے کہا تھر کوئلے جیسے اپنے وسائل کے استعمال سے معیشت کو کثیر جہتی فائدے ہونگے ایک تو روزگار پیدا ہوگا، بنیادی انفراسٹرکچر میں بہتری ہوگی اور درآمدی تیل پر انحصار کم ہونے سے قیمتی زرمبادلہ محفوظ ہوگا۔معاہدے پر ایس ای سی ایم سی کی جانب سے چیف آپریٹنگ آفیسرسید ابوالحسن اورلکی پاور کی جانب سے لکی الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو انتظار الحقی نے دستخط کئے۔