سپریم کورٹ نے سندھ کول اتھارٹی میں انتظامیہ سے بے ضابطگیوں سے متعلق مکمل ریکارڈ طلب کرلیا

ہفتہ 28 اپریل 2018 17:06

سپریم کورٹ نے سندھ کول اتھارٹی میں انتظامیہ سے بے ضابطگیوں سے متعلق ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2018ء) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے سندھ کول اتھارٹی میں انتظامیہ سے بے ضابطگیوں سے متعلق مکمل ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت ایک ماہ تک کیلئے ملتوی کردی۔ہفتے کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سندھ کول اتھارٹی میں بڑے پیمانے پر گھپلوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سمیت دیگر پیش ہوئے۔

عدالت نے سندھ حکومت کے وکیل سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ کول اتھارٹی میں حکومت نے کیا کیا۔ کہا گیا کہ دس ارب روپے کی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔ بتایا جائے کہ یہ پیسہ کس کے اکائونٹ میں منتقل ہوا۔ عدالت میں سندھ حکومت کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہم تفصیلی رپورٹ لے کر آئے ہیں عدالت کا کہنا تھا کہ ہمیں تفصیلی رپورٹ سے کوئی مطلب نہیں ہمیں یہ بتایا جائے کہ یہ اربوں روپیہ کس کی جیب میں گیا۔

(جاری ہے)

اگر اتنا پیسہ سندھ میں لگتا تو آج سندھ کی حالت بدل جاتی۔ ہم اسلام آباد میں ہوتے ہیں مگر ہمیں یہاں کا سب معلوم ہوتا ہے۔ آپ ہمیں بتا رہے ہیں کہ اتنا پیسہ کس کے پاس گیا یا ہم یہ معاملہ نیب کو بھیجیں۔ آپ لوگوں نے صوبے کیلئے کیا کیا۔ عدالت کا مزید کہنا تھا کہ تھر میں چھوٹے چھوٹے بچے مر رہے ہیں۔ اور آپ لوگ کیا کررہے ہیں۔ آپ لوگ کیسے ظالم لوگ ہیں۔

کچھ تو شرم کرے سندھ حکومت۔ اتنے بڑے بڑے ڈاکے مارنا اچھی بات نہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ صاحب آپ سننا چاہتے ہیں کہ اسلام آباد میں سندھ کو کیا کہا جاتا ہے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ ہم آپ کو تھر کول کے حوالے سے رپورٹ دیں گے کہ سندھ حکومت نے کتنا کام کیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ جو کام گورننس باڈی کا ہے وہ ہم کو کرنا پڑتے ہیں۔

اتنے پیسوں کا گھپلا کیا گیا ہے کہ مجھ سے گنتی تک نہیں ہورہی ہے۔ عدالت نے سندھ کول اتھارٹی میں بے ضابطگیوں سے متعلق مکمل ریکارڈ طلب کرتے ہوئے حکومت کو حکم دیا کہ بتایا جائے کہ کتنے منصوبے بنائے گئے اور کتنی رقوم جاری کی گئی۔ عدالت میں پروجیکٹ کی تصاویر بھی پیش کی جائیں۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت ایک ماہ تک کیلئے ملتوی کردی۔