سیکولر قوتیں مسلسل ملک وقوم کی تقدیر کیساتھ کھیل رہی ہیں، متحدہ مجلس عمل ان کا راستہ روکے گی‘جماعت اسلامی

کارکن 2018کے انتخابات کی تیاری کریں ،آئندہ انتخابات میںہمیں اپنا حصہ وصول کرنا ہے،جماعت اسلامی پنجاب کے زیر اہتمام دوروزہ تنظیمی کنونشن سے میاں مقصوداحمد،ڈاکٹرعطاء الرحمان،بلال قدرت بٹ،جاوید قصوری ودیگر کاخطاب

ہفتہ 28 اپریل 2018 19:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2018ء) جماعت اسلامی پنجاب کے زیر اہتمام دوروزہ تنظیمی کنونشن کا آغازصدر متحدہ مجلس عمل پنجاب اورامیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدکی زیر صدارت ہوگیا۔تنظیمی کنونشن میں پنجاب بھر کے امرائے اضلاع اور ضلعی ارکان شوریٰ کی بہت بڑی تعداد شرکت کررہی ہے۔ابتدائی سیشن سے صدر متحدہ مجلس عمل پنجاب اورامیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج جو حالات میں تبدیلی آئی ہی6ماہ قبل اس کا ادراک کسی کو نہ تھا۔

نوازشریف اپنے ہی ہاتھوں کی کمائی کے نتیجے میں عبرت کا نشان بن چکے ہیں۔کل تک جوتخت نشین تھے آج عدالتوں کے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔یہ میرے رب کی نشانی ہے۔اللہ جسے چاہتا ہے عزت دیتاہے اور جسے چاہتا ہے ذلت دیتا ہے۔

(جاری ہے)

اسباب بھی فوراً پیدا کرتاہے۔آنے والے حالات مزید سنگین ہوسکتے ہیں۔سیکولر قوتیں مسلسل اس ملک کی تقدیر کے ساتھ کھیل رہی ہیں۔

آنے والے دنوںمیں ناممکنات میں سے ممکنات رونما ہونے والے ہیں۔سیاسی نقشے میں بہت بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔2008کے انتخابات ہوں یا 2013کے انتخابات قومی سیاست، صوبائی سیاست میں بدل چکی ہے۔اس ساری صورتحال میں ہمارے لیے کام کے نئے مواقع پیداہوئے ہیں۔بڑے بڑے بت پاش پاش ہوئے ہیں۔عدالت عظمیٰ کی فعالیت ان طبقات کے کردار کومزیدبے نقاب کرتی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ان حالات سے فائدہ اٹھاناجماعت اسلامی کے ذمہ داران کاسب سے بڑاتقاضاہے۔ہم نے آنے والے حالات کے اندر اپنا حصہ وصول کرنا ہے۔پنجاب سے اپنی نمائندگی کومضبوط بنانا ہوگا۔یہ وقت کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔مرکزجماعت کی منظوری سے جوحکمت عملی بنالی ہے اب اس پر عمل درآمد کرنالازمی ہے۔مخالف قوتوں کے جونتائج نکلیں گے وہ خوفناک ہوں گے۔

ہم نے متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ لینا ہے۔متحدہ مجلس عمل کا نیٹ ورک بنیادی ریفرنڈم کی حیثیت رکھتا ہے کہ آیااس ملک نے سیکولرازم پر چلنا ہے یا اللہ اوراس کے رسولؐ کے نظام پر چلنا ہے۔انہوں نے کہاکہ معاشرے کے اچھے اور نیک لوگوں کوہم ایم ایم اے کاامیدوار بناسکتے ہیں۔ہمیں اس حوالے سے بھی توجہ دینی ہوگی۔اجتماعی مہم کے طور پر ایسے بااثرلوگوں پر کام کرنا ہوگا۔

ڈاکٹرعطاء الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ اپنی نوعیت کاپہلاپروگرام ہے۔عبادت کے اندر اجتماعیت بھی ہے اور شورائیت بھی ہے۔اقامت دین میں اسلامی حکومت اور اس کا قیام شامل ہے۔اسلامی حکومت کی چا ر بنیادی چیزیں ہیں ان میں سے ایک اہم اور بنیادی کام ہے شورائیت۔آئین کے مطابق حاکمیت عالیٰ صرف اور صرف اللہ کی ہے اورقرآن اور سنت ریاست کا سپریم قانون ہے۔

آزاد عدلیہ صرف اور صرف اسلامی ریاست میں ممکن ہے۔جاوید قصوری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جوفرد اسلام کے ضابطے،اصولوں کو چھوڑ کر کسی اور قانون کی بات کرے یہ اللہ کو قابل قبول نہیں ہے۔یہ طرزعمل کسی فرد کا ہویاکسی قوم کا دنیا وآخرت میں اس کے لیے رسوائی ہے۔اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔اجتماعیت کا قیام یہ اسلام کا عین مطلوب ہے۔اسلام اجتماعیت کو کھڑاکرنا چاہتاہے۔

اجتماعیت کے لیے ضروری ہے کہ خبر کی تصدیق کر لی جائے۔انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو ان برائیوں سے بچنے کی تلقین کی ہے کہ جن سے اجتماعیت کمزور ہوجاتی ہے۔ہمیں اپنی زندگیوں میں قرآن وسنت سے رہنمائی حاصل کرنی چاہئے۔سید مودودیؒ کی بنائی ہوئی اس تحریک میں برادری،رنگ،نسب اہم نہیں بلکہ اخلاق وکردار اہم ہیں۔انہوں نے کہاکہ اسلام میں مخلوط سوسائٹی کا تصور نہیں ہے۔ہمیں اپنے وقار اور اسلامی اصولوں کو ملحوظ خاطر رکھنا ہے۔بلال قدرت بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں آئندہ انتخابات میں زیادہ محنت اور لگن سے کام کرناہوگا۔ان شاء اللہ پنجاب میں ہمارے کارکنان بھرپورانتخابی مہم چلائیں گے تو بہترنتائج سامنے آسکتے ہیں۔