پیپلز پارٹی پر الزامات عائد کرنے والے اپنے گریبانوں میں جھانکیں ،نثار کھوڑو

مسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے 90 کی دھائی میں خیرپور کی تحصیل نارو کی ہزاروں ایکڑ ایراضی کوڑیوں کے دام فروخت کرنے پر نیب تحقیقات کرے،قائم علی شاہ اور منظور وسان کے ہمراہ پریس کانفرنس

ہفتہ 28 اپریل 2018 19:58

پیپلز پارٹی پر الزامات عائد کرنے والے اپنے گریبانوں میں جھانکیں ،نثار ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ نے مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیرپگارا کیجانب سے لاڑکانہ کی ترقی کے نام پر پیپلزپارٹی کے خلاف تنقید کو عوام کی بہتری کے خلاف قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کے مسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے 90 کی دھائی میں خیرپور کی تحصیل نارو کی ہزاروں ایکڑ ایراضی کوڑیوں کے دام فروخت کرنے پر نیب تحقیقات کرے۔

پیپلز پارٹی پر الزامات عائد کرنے والے اپنے گریبانوں میں جھانکیں ، پیرپگارا خاندان کو ماضی کی طرح آئندہ انتخابات میں بھی شکست دینگے ۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو، سابق وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ اورصوبائی وزیر منظور وسان نے ہفتہ کے روز پی پی پی میڈیا سیل بلاول ہاوس میں پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

نثار کھوڑو نے کہا کے تنقید کرنا ہر ایک سیاسی جماعت کا حق ہے تاہم لاڑکانہ کو سیاسی طور پر تنقید کا نشانہ بنا کر بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کے پیرپگارا کیجانب سے لاڑکانہ کی ترقی پر تنقید عوام کی بہتری کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کے پیرپگارا کا سنی سنائی باتوں پر پارٹی قیادت پر حملہ کرنے پر افسوس ہے ، ھم انہیں بتانا چاہتے ہیں کے پیپلز پارٹی نے آمروں کا مقابلہ کیا ہے اس لئے ھماری قیادت پر تنقید کروگے تو بھرپور جواب دینگے۔

انہوں نے کہا کے یہ وہی مسلم لیگ فنکشنل ہے جس نے 90 کی دھائی میں خیرپور کی تحصیل نارو کی ہزاروں ایکڑ ایراضی کوڑیوں کے دام پر فروخت کی جس پر نیب تحقیقات کرے۔ انہوں نے کہا کے ماضی میں سندھ کی ہزاروں ایکڑ ایراضی کوڑیوں کے داموں پہر فروخت کرنے والے آج پیپلز پارٹی پر تنقید کررہے ہیں ان کو سندھ کی عوام جانتی ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کے لاڑکانہ اور قمبر شہدادکوٹ کی ڈولپمنٹ کے لئے دس سالوں میں 41 ارب روپے رکھے گئے تھے جن میں سے 35 ارب روپے جاری ہوئے اور لاڑکانہ قمبر شہدادکوٹ کی ڈولپمنٹ پر 28ارب روپے خرچ ہوئے جس رقم سے لاڑکانہ اور قمبر شہدادکوٹ کے انٹر سٹی روڈز کی تعمیر سمیت خیرپور لاڑکانہ پل کی تعمیر کے 8 ارب روپے اور شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی کے 2ارب روپے بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کے ہم ترقی کے لئے کام کرتے رہینگے اور پیرپگارا سنی سنائی باتوں پر تنقید کرینگے تو ھمارے منہ میں بھی زبان ہے۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی انتخابات کا انتظارکررہی ہے اورانتخابات میں فیصلہ عوام ہی کرے گی انہوں نے کہاکہ جی ڈے اے والوں کوایک جلسہ کرنے کے لیے چھ ماہ تیاری کرنی پڑتی ہے اورآئندہ انتخابات میں ماضی کی طرح جی ڈی اے کواپنی حیثیت کا پتہ چل جائے گا ۔

انہوں نے کہاکہ سردارعلی گوہرمہرکبھی پارٹی میں ہوتے ہیں کبھی نہیں جس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ حقیقی فیصلہ عوام نے کرنا ہے اورگھوٹکی ضمنی انتخابات میں عوام نے فیصلہ کرکے دکھا یا ہے،مخدوم جمیل الزمان کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مخدوم صاحب کی علی گوہرسے بھلے ملاقات ہو مگرمخدوم جمیل الزمان نے پارٹی چھوڑنے کی بات نہیں کی ہے اس لیے وہ پارٹی کے ساتھ ہیں ۔

سابق وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہاہے کہ فنکشنل لیگ ڈکٹیٹروں کے کندھوں پرچڑھ کرہمشیہ چوردروازے سے اقتدارمیں آتی رہی ہے اوروہ عوام کے بل بوتے پرکبھی اقتدارمیں نہیں آتے اس لیے انہیں خود کوزندہ رکھنے کے لیے تنقید کرنی ہوتی ہے انہوں نے کہاکہ کمزورہمیشہ گالی گلوچ کی سیاست اورطاقتورعملی کام کرنے کی سیاست کرتا ہے اورفنکشنل لیگ ہمیشہ کمزورہی رہے گی ۔

انہوں نے کہاکہ پیرصاحب پگارا کونیچے والے لوگ اکسا رہے ہیں وقت آنے پرجب پیرصاحب پیچھے مڑکردیکھیں گے تو انہیں کوئی نظرنہیں آئے گا انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی سے لوگ چھوڑنہیں رہے مگرشامل ہورہے ہیں ۔صوبائی وزیرمنظوروسان نے کہاکہ فنکشل لیگ اورجی ڈی اے پرانی ایم کیو ایم بننے جارہی ہے یہ کراچی کے علاوہ سندھ کے دیگرعلاقوں میں ایم کیو ایم کی طرح الیکشن قریب آتے ہی دہشت گردی پھیلارہے ہیں ان کے اس عمل سے پانچ سولوگ بھی قتل ہوسکتے ہیں تاہم پیپلزپارٹی ڈرنے والی نہیں ہے انہوں نے کہاکہ اگریہ سمجھتے ہیں کہ دھاندلی سے منتخب ہونگے تواب یہ بھول جائیں اب دھونس دھمکی نہیں چلے گی اورانتخابات میں جی ڈی اے فنکشنل لیگ یا مشرف لیگ کوئی بھی اسے ناکامی ہی ملے گی ۔

انہوں نے کہا کے فنکشنل لیک نے 90 میں نارو تحصیل کی ہزاروں ایکڑ ایراضی غیر قانونی طور پر گئس فیلڈز کو الاٹ کی جس سے فنکشنل لیگ ماہانہ بھتہ لیتی ہے جو رقم کس کے گھر جاتی ہے اس کی نیب تحقیقات کرے۔