وفاقی بجٹ میں غریب عوام کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا، ملی مسلم لیگ

بجٹ کا30فیصد سودی قرضوں کی ادائیگی کے لئے رکھا گیا جو حکمرانو ں کی نااہلی ہے۔صحت کے لئے گزشتہ برس کی نسبت23ارب کی کٹوتی کر دی گئی،لوڈشیڈنگ کے خاتمہ، صاف پانی، انصاف اور مفت تعلیم کی فراہمی کا کوئی ایک وعدہ پورا نہیں کیاگیا،مسلم لیگ (ن) کی حکومت صرف ایک ماہ کی مہمان ہے مگر اس نے بجٹ پیش کردیا، صدر جماعت

ہفتہ 28 اپریل 2018 20:09

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اپریل2018ء) ملی مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں غریب عوام کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا۔بجٹ کا30فیصد سودی قرضوں کی ادائیگی کے لئے رکھا گیا جو حکمرانو ں کی نااہلی ہے۔صحت کے لئے گزشتہ برس کی نسبت23ارب کی کٹوتی کر دی گئی۔لوڈشیڈنگ کے خاتمہ، صاف پانی، انصاف اور مفت تعلیم کی فراہمی کا کوئی ایک وعدہ پورا نہیں کیاگیا۔

مسلم لیگ (ن) کی حکومت صرف ایک ماہ کی مہمان ہے مگر اس نے بجٹ پیش کردیا ۔ الیکشن قریب ہیں ‘ اس لئے حکومت نے سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے من مرضی کا بجٹ پیش کیا ہے۔ملی مسلم لیگ سودی قرضوں کے خاتمہ کے لئے اقدامات کرے گی۔غریب عوام کے لئے بنیادی سہولیات مہیا کر نا حکومت کی ذمہ داری ہے جسے یکسر نظرانداز کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن ملی مسلم لیگ کی رجسٹریشن کرے،خدمت کی سیاست ہمارا منشور ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بجٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کیا۔سیف اللہ خالد نے کہا کہ موجودہ حکومت کی مدت ایک ماہ رہ چکی ہے لیکن حکومت نے ایک سال کا بجٹ پیش کر دیا ،ماضی میں بجٹ مئی یا جون میں پیش ہوتا رہا ہے لیکن حکومت نے اپنی مرضی کا بجٹ اپریل میں پیش کر دیا ۔انہوں نے کہا کہ بجٹ کا30فیصد سودی قرضوں کی ادائیگی کے لئے ہے۔حکمرانوں نے اتنے زیادہ قرضے لیے کہ بجٹ کی اتنی زیادہ رقم ادائیگی کے لئے مختص کرنا پڑی ۔

سود کو اللہ نے قرآن مجید میں حرام قرار دیا ہے۔سود پر معاملات چلتے رہے تو مسائل حل نہیں ہو گے بلکہ ان میں اضافہ ہو گا۔ضرورت اس امر کی ہے پاکستان کو سود سے پاک کیا جائے۔نااہل حکمران قرضے لیتے رہے اب غریب عوام پر ٹیکس لگا دیے گئے جن سے قرضوں کی ادائیگی ہوگی۔انہوںنے کہا کہ گزشتہ بجٹ میں حکومت نے صحت کے لئی48ارب مختص کئے تھے لیکن اس بار25ارب مختص کئے اور 23ارب کی کٹوتی کر دی۔

حکمرانوں کی ترجیحات میٹرو اور اورنج ہیں۔صحت کی سہولیات کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک سال میں صرف چھ ہسپتال بنائے گئے۔سرکاری ہسپتالوں کی صورتحال یہ ہے کہ مریضوں کو ادویات نہیں مل رہیں۔ڈاکٹرز آئے روز ہڑتالوں پر ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس بجٹ کو مسترد کرتے ہیں غریب طبقے کیلئے مراعات کا اعلان نہ کرنا حکومت کی نا اہلی ہے چاہیئے تو تھا کہ مہنگائی کو ختم کرنے کیلئے سخت اقدامات کئے جاتے لیکن حکومت نے عجلت میں بجٹ پیش کرکے عوام کو مایوس کیا ہے۔سیف اللہ خالد نے کہا کہ ملی مسلم لیگ خدمت کی سیاست کرے گی ۔ہم عوام کو ان کے حقوق دہلیز پر دیں گے۔