ایران کو جوہری ہتھیار ذخیرہ کرنے کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی،امریکا

جوہری ہتھیار کی بندش کے لئے معاہدہ بھی ختم کرنا پڑا تو کر دیں گے لیکن ایران جوہری ہتھیار نہیں بنا پائے گا، ٹرمپ

ہفتہ 28 اپریل 2018 22:38

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 اپریل2018ء) امریکا نے کہا ہے کہ اطمینان رکھئیے ایران کو جوہری ہتھیار ذخیرہ کرنے کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی،جوہری ہتھیار کی بندش کے لئے معاہدہ بھی ختم کرنا پڑا تو کر دیں گے لیکن ایران جوہری ہتھیار نہیں بنا پائے گا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اس بات پر زور دیا کہ ایران کو جوہری ہتھیار ذخیرہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی چاہے اسے روکنے کا معاہدہ ختم بھی جائے۔

ٹرمپ نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ وہ جوہری ہتھیار نہیں بنا پائیں گے آپ کو یقین ہونا چاہیئے۔یہ معلوم کرنے پر کہ اگر ایران پھر سے جوہری ہتھیار تشکیل دینے لگتا ہے یا 2015ء کا معاہدہ ترک ہوتا ہے تو اٴْس صورت میں وہ کیا اقدام کریں گے تو صدر نے کہا کہ میں آیا ایسا ہو یا ایسا نہ ہو کی بات نہیں کرتا میں فوجی طاقت استعمال کروں گا۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے بعدجرمن چانسلر انگیلا مرکل بھی اخباری کانفرنس میں ٹرمپ کے ہمراہ موجود تھیں۔

اٴْنھوں نے کہا کہ یہ معاہدہ اتنا اچھا نہیں ہے اور یہ کہ اس سے ایران کے تمام مسائل حل نہیں ہوتے۔اٴْنھوں نے اسے ایک ایسی دستاویز قرار دیا جس کی مدد سے ایران کو برے عزائم سے دور رکھا جاسکے، جرمنی اسے انتہائی ضروری سمجھتا ہے تاکہ ایران کی دھمکیوں پر لگام ڈالی جاسکے جسے وہ شام پر جغرافیائی اور سیاسی اثر و رسوخ ڈالنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

مرکل نے کہا کہ اٴْن کی حکومت امریکہ کے ساتھ قریبی بات چیت جاری رکھے گی ایسے میں جب صدر 2015 کے ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے سے متعلق فیصلے پر پہنچنے والے ہیں جسے چین، فرانس، جرمنی، روس، برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین نے ایران کے ساتھ طے کیا تھا۔ٹرمپ انتظامیہ کو ہر 3 ماہ کے بعد امریکی کانگریس کو تصدیق کروانا پڑتی ہے کہ آیا ایران معاہدے کی پابندی کر رہا ہے۔ اس کی اگلی مہلت کا دن 12 مئی ہے۔