کیا اب عدلیہ بھی سیاسی تنازعات کا حصہ بنے گی پاکستان تحریک انصاف عدلیہ سے وہ کام لینا چاہتی ہے جو وہ خود نہیں کرسکی‘احسن اقبال

عدلیہ کو سیاست سے بالاتر ہونا چاہئے، یہ پاکستان کا بڑا نقصان ہورہا ہے، عدلیہ کیلئے ہم سب نے بڑی قربانیاں دیں ہین اسے متنازعہ نہیں ہونے چا ہئے، اگر کسی ملک کے چیف جسٹس کیخلاف جلسے یا جلوس میں آواز اٹھے یہ افسوسناک ہے، اگر عدلیہ بدستور فیصلے کرنا چاہتی ہے تو کرے ہم نہیں روکیں گے‘ماڈل ٹا ئون لاہور میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 28 اپریل 2018 22:42

کیا اب عدلیہ بھی سیاسی تنازعات کا حصہ بنے گی پاکستان تحریک انصاف عدلیہ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 اپریل2018ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ کیا اب عدلیہ بھی سیاسی تنازعات کا حصہ بنے گی پاکستان تحریک انصاف عدلیہ سے وہ کام لینا چاہتی ہے جو وہ خود نہیں کرسکی‘ عدلیہ کو سیاست سے بالاتر ہونا چاہئے، یہ پاکستان کا بڑا نقصان ہورہا ہے، عدلیہ کیلئے ہم سب نے بڑی قربانیاں دیں ہین اسے متنازعہ نہیں ہونے چا ہئے، اگر کسی ملک کے چیف جسٹس کیخلاف جلسے یا جلوس میں آواز اٹھے یہ افسوسناک ہے، اگر عدلیہ بدستور فیصلے کرنا چاہتی ہے تو کرے ہم نہیں روکیں گے۔

ماڈل ٹان لاہور میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ 70 سال سے آنکھ مچولی کا کھیل جاری ہے، اب اسے ختم کرنا چاہئے، پاکستان میں بے یقینی پیدا کرنے کا مقصد ہے کہ ہماری 5سال کی کامیابیوں کو دا پر لگادیا جائے، نوازشریف نے بھی واضح کہا ہے کہ خفیہ طاقتوں کے ساتھ والا مفروضہ اب غلط ثابت کرنا ہوگا، عوام اب باشعور ہیں اور تجربے و ترقی کی بنیاد پر ووٹ دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تحر یک انصاف میرے خلاف کل کی بجائے آج ہی عدالت چلی جائے، میرے اقامے کی نوعیت الگ ہے اور سب کو پتہ ہے، میں مدینہ منورہ کے ایک ایڈوائزری بورڈ میں شامل تھا، جو سیاسی مقاصد جنہیں پی ٹی آئی بیلٹ کے ذریعے حاصل نہیں کرسکی وہ عدالتی طریقے سے حاصل کررہی ہے، پی ٹی آئی کا نوازشریف کے خلاف ایجنڈا عدالتی طریقے سے پورا ہورہا ہے، پی ٹی آئی عدلیہ سے وہ کام لینا چاہتی ہے جو وہ خود نہیں کرسکی۔

انہوں نے کہا کہ کیا اب عدلیہ بھی سیاسی تنازعات کا حصہ بنے گی، عدلیہ کو سیاست سے بالاتر ہونا چاہئے، یہ پاکستان کا بڑا نقصان ہورہا ہے، عدلیہ کیلئے ہم سب نے بڑی قربانیاں دیں ہین اسے متنازعہ نہیں ہونیچاہئے، اگر کسی ملک کے چیف جسٹس کیخلاف جلسے یا جلوس میں آواز اٹھے یہ افسوسناک ہے، اگر عدلیہ بدستور فیصلے کرنا چاہتی ہے تو کرے ہم نہیں روکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں نئے نئے نسخے لکھ کر دئیے جاتے ہیں،بار بار ڈاکٹر تبدیل کرائے جاتے ہیں، پاکستان کو اب چلنے دیں، بار بار ڈاکٹر تبدیل کرنے سے علاج نہیں ہوتا، بلوچستان میں قومی جماعت کا تختہ الٹ کر علاقائی جماعت کو لایا گیا، جنوبی پنجاب میں بھی قومی جماعت کو توڑ کر علاقائی جماعت کو کھڑا کردیاالیکشن میں جس نے رکاوٹ ڈالی وہ پاکستان کے مستقبل سے کھیلے گا۔