غیر منتخب شخص کا بجٹ پیش کرناپارلیمنٹ کی توہین ہے، ایم این اے بیگم بیلم حسنین

ہفتہ 28 اپریل 2018 22:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 اپریل2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی ممبر قومی اسمبلی بیگم بیلم حسنین نے غیر منتخب شخص مفتاح اسماعیل کو وزیر خزانہ بنا کر ان سے آئندہ مالی سال19۔ 2018 کا بجٹ پیش کرانا پارلیمنٹ کی توہین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو آئین کے تحت صرف چار مہینے کا بجٹ پیش کرنا چاہیے تھا لیکن حکومت نے پورے سال کا بجٹ پیش کرکے غیر آئینی کام کیا اور آنے والی نئی جمہوری حکومت کے حق پر شب خون مارا ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ(ن) لیگی حکومت نے فنانشل فسطائیت بجٹ پیش کیا ہے جس کو پاکستان پیپلز پارٹی مسترد کرتی ہے ،ووٹ کو عزت دو کے راگ الاپنے والی حکومت نے ملکی اداروں کی توہین کرنے کے بعد غیر منتخب شخص سے بجٹ پیش کروا کر خود ہی ووٹ کے تقدس کو پامال کیاہے۔انہوں نے کہا کہ(ن) لیگی حکومت نے ملک کو قرضوں میں ڈبو دیا ہے حکومت 22 ارب روپے کا قرض چھوڑ کر جا رہی ہے، لوڈ شیڈنگ ختم نہ کرنا اورنہ ہی این ایف سی ایوارڈ پیش کرنا حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔