پروین شاکر ٹرسٹ نہایت اہم اور ضروری کام کر رہا ہے، رضا ربانی

خواہش ہے ساٹھ کی دہائی کا پاکستان لوٹ آئے، اس دور میں جامعات میں کلاشنکوف نہیں، نظریاتی سوچ پر مباحثہ ہوتا تھا، تقریب سے خطاب

ہفتہ 28 اپریل 2018 23:10

پروین شاکر ٹرسٹ نہایت اہم اور ضروری کام کر رہا ہے، رضا ربانی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء اور سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پروین شاکر ٹرسٹ نہایت اہم اور ضروری کام کر رہا ہے، خواہش ہے ساٹھ کی دہائی کا پاکستان لوٹ آئے، اس دور میں جامعات میں کلاشنکوف نہیں، نظریاتی سوچ پر مباحثہ ہوتا تھا۔رضا ربانی نے یہ بات ہفتہ کو نیشنل لائبریری میں پروین شاکر ٹرسٹ کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب میں اپنی کتاب ’انویزیبل پیپل‘ کو عالمی ایوارڈ ملنے پر تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہی ۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنی والدہ کا شکرگزار ہوں جنہوں نے بچپن سے ہی مجھے کتابیں پڑھنے کی عادت ڈالی جبکہ میرے والد قائداعظمؒ پر کئی کتابوں کے مصنف تھے، یہی بات ہے کہ ان کا تھوڑا سا عکس مجھ میں بھی آیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پروین شاکر ٹرسٹ نہایت اہم اور ضروری کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ہائوس کلچر کو جان بوجھ کر ضیاء دور میں ختم کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ ساٹھ کی دہائی کا پاکستان واپس لوٹ آئے کیونکہ مجھے یاد ہے کہ میری والدہ میری نانی کیساتھ اس دور میں سینما جاتی تھی، فیض، جون ایلیا اور حبیب جالب کا کلام ہم بہت سنا کرتے تھے، پاکستان کی جامعات میں اس دور میں کلاشنکوف نہیں بلکہ نظریاتی سوچ پر مباحثہ ہوتا تھا۔ انہوں نے اس موقع پر انعام میں ملنے والا ایک لاکھ روپے کا چیک ٹرسٹ کو عطیہ کر دیا۔