غیر منتخب مشیر سے بجٹ تقریر کروانا ووٹ کی توہین ہے ،خورشید شاہ

سپریم کورٹ کوآئین کی تشریح کرنے کا اختیار ہے،دیکھنا ہوگا کہ غیر منتخب شخص سے حلف کیوں لیا گیا اپوزیشن بجٹ کا تسلیم نہیں کرتی ،حکومت کو منظور کرانے میں دشواری ہوگی،اپوزیشن لیڈر کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 28 اپریل 2018 23:14

غیر منتخب مشیر سے بجٹ تقریر کروانا ووٹ کی توہین ہے ،خورشید شاہ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 اپریل2018ء) قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ غیر منتخب مشیر سے بجٹ تقریر کروانا ووٹ کی عزت نہیں بلکہ ووٹ اور ووٹر کی توہین ہے اور بجٹ اعدادو شمار کا ہیر پھیر ہے، میں پارلیمنٹ کی بالادستی پر یقین رکھتا ہوں۔ وہ پروین شاکر ٹرسٹ کے پروگرام کے بعد میڈیا سے گفتگو کرکے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پروین شاکر ٹرسٹ کے پروگرام کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ اس طرح کی پروگرامز ہوتے رہیں تاکہ ظلم اور نا انصافی کے خلاف آواز بلند ہو اور بد امین کے ماحول سے نکلنے میں مدد ملے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اس بجٹ کا تسلیم نہیں کرتی اور حکومت کو بجٹ پاس کرانے میں دشواری ہوگی اور حکومت نے آئین کا بھی مذاق اڑایا ہے اور اگر سپریم کورٹ نے نوٹس لیا کہ نا منتخب شخص سے بجٹ پیش کروایا گیا ہے تو نواز شریف ووٹ کو عزت دینے کے نعرے کی یہاں بھی نفی ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کو تین سو بیالیس کے ایوان میں ایک بھی منتخب شخص نہیں ملا جو بجٹ پیش کرتا۔ اور حکومت نے اس ایوان کا استحقاق مجروح کیا ہے اور اس پر قرارداد بھی پیش ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنا نقط نظر ایوان میں پیش کریں گے تاکہ تاریخ کا ریکارڈ درست رہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی تشریح سپریم کورٹ کو کرنے کا اختیار ہے اور دیکھنا ہوگا کہ غیر منتخب شخص سے حلف کیوں لیا گیا۔