رمضان المبارک سے قبل سی ٹی ڈی سندھ کے اہم اقدامات

فورتھ شیڈول میں شامل کراچی کے 37 افراد اور کالعدم تنظیموں کی مشتبہ قیادت کی کڑی نگرانی شروع کردی گئی اقوام متحدہ سے پابندی کا شکار کالعدم تنظیموں کے ارکان خاص طور پر جماعت الدعوة کے 25 عہدیداروں کے نام بھی کڑی نگرانی کی فہرست میں شامل

ہفتہ 28 اپریل 2018 23:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2018ء) رمضان المبارک سے قبل کراچی سمیت سندھ بھر میں مذہبی انتہا پسندی روکنے اور بدامنی کے خدشات کے پیش نظر سی ٹی ڈی سندھ نے اہم اقدامات اٹھانا شروع کردیئے ہیں ۔ فورتھ شیڈول میں شامل کراچی کے 37 افراد اور کالعدم تنظیموں کی مشتبہ قیادت کی کڑی نگرانی شروع کردی گئی ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق رمضان المبارک کے سلسلے میں سیکورٹی اقدامات کے حوالے سے اہم اجلاس فورتھ شیڈول کمیٹی کے چیئرمین ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنا اللہ عباسی کی صدارت میں پولیس ہیڈ آفس کراچی میں ہوا۔

جس میں سندھ بھر کے ڈی آئی جیز اور دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں صوبے سے انتہا پسند ی روکنے اور امن و سلامتی کیلئے مختلف فوری اقدامات اٹھانے کے احکامات جاری کئے گئے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں انتہا پسندوں کے ذرائع آمدنی اور مالی معاملات کی نگرانی کیلئے اسٹیٹ بینک کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا اور ایسے افراد کے غیرملکی اور مقامی دوروں کیلئے دستیاب مالی وسائل کی بھی چھان بین شروع کرنے کیلئے کہا گیا۔

اجلاس میں سندھ کی فورتھ شیڈول کی فہرستوں کا جائزہ لیا گیا، پولیس ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں بعض تشویش طلب پہلو سامنے آئے۔ ذرائع کے مطابق فورتھ شیڈول میں شامل کراچی کی کالعدم تنظیموں کے 80 افراد کے مختلف کوائف اور رہائشی پتے تبدیل ہوچکے ہیں۔ ان کے نئے شناختی کارڈز طلب کرکے دیگر ریکارڈ کی چھان بین اور فائلیں مکمل کرنے کے احکامات بھی جاری کئے گئے۔

ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ سے پابندی کا شکار کالعدم تنظیموں کے ارکان خاص طور پر جماعت الدعوة کے 25 عہدیداروں کے نام بھی کڑی نگرانی کی فہرست میں شامل ہیں، جبکہ سندھ کے دیگر 18 اضلاع کے فورتھ شیڈول کے 18 افراد کے کوائف تبدیل پائے گئے ہیں۔پولیس ذرائع فورتھ شیڈول کی لسٹ میں کراچی کے 425 اور سندھ کے 278 افراد شامل ہیں جن میں کڑی نگرانی کیلئے منتخب ضلع شرقی کے 10، جنوبی کے 15 اور غربی کے 12 افراد فہرست میں شامل ہیں۔ لاپتہ میں ضلع وسطی کے 28، شرقی کے 14، کورنگی کے 7 افراد شامل، ملیر کے 11، جنوبی 5 اور غربی کے 15 افراد شامل ہیں۔فورتھ شیڈول میں شامل کراچی کے 38 جبکہ سندھ کے 3 افراد جیلوں میں ہیں۔ ذرائع کے مطابق کراچی کے 184 جبکہ سندھ کے 100 افراد کو فورتھ شیڈول سے نکال دیا گیا۔