مقبوضہ کشمیر‘ اسلام آباد حلقے میں لوک سبھاکے ضمنی انتخابات کے لیے حالات سازگار نہیں‘ بھارتی حکام

حلقہ انتخاب اسلام آباد مسلح مزاحمت کا گڑھ ہے جس کو عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے

اتوار 29 اپریل 2018 13:10

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2018ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کے عہدیداروں نے کہا ہے کہ اسلام آباد حلقے میں لوک سبھا کے ضمنی انتخابات کے لیے حالات سازگار نہیں ہیں اس لیے اگلے سال اپریل میں آئندہ عام انتخابات کے انعقاد تک یہاں ضمنی انتخابات نہیں کرائے جا سکتے ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق یہ پہلی دفعہ ہے جب بھارتی حکومت جموں وکشمیر میں خراب صورتحال کی وجہ سے ضمنی انتخابات بار بار ملتوی کرنے پر مجبور ہوئی اور ایک پارلیمانی نشست گزشتہ 21ماہ سے خالی رکھنا پڑی۔

سرکاری حکام کا کہنا ہے علاقے میں صورتحال کا جائزہ لیا گیااور وہ الیکشن کمیشن کو ضمنی انتخابات کے انعقاد کے لیے سفارش نہیں کریں گے۔ چار اضلاع اسلام آباد ، کولگام ،شوپیان اور پلوامہ پر مشتمل حلقہ انتخاب اسلام آباد مسلح مزاحمت کا گڑھ ہے جس کو عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے اور جس کی وجہ سے علاقے میں بھارت نواز سیاسی جماعتوں کی کوئی وقعت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ سال 9اپریل کو سرینگر میں ضمنی انتخابات کے موقع پر انتخابات کے بائیکاٹ کی وجہ سے احتجاجی مظاہرین اور بھارتی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز نے 9مظاہرین کو گولی مارکر شہید کیا تھاجس کے بعد بھارتی حکومت نے 12اپریل کو اسلام آباد میں ہونے والے ضمنی انتخابات کو ملتوی کردیا تھا۔ یہ نشست کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے استعفے کے بعد4 جولائی 2016 سے خالی ہے ۔ اسلام آباد میں ضمنی انتخاب ملتوی کرنے کافیصلہ مقبوضہ علاقے میں خراب صورتحال کی وجہ سے پنچایت انتخابات کے ملتوی ہونے بعد سامنے آیاجو رواں سال کے آخر میں ہونے والے تھے۔