مودی سرکار نے لال قلعہ کی دیکھ بھال کا ٹھیکہ نجی کمپنی کو دے دیا

فیصلے کے خلاف بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی بول اٹھیں ، ملک بھر میں بھی شدید تنقید کا سلسلہ جاری

اتوار 29 اپریل 2018 14:10

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2018ء) مودی سرکار کے اخلاقی دیوالیہ پن کی انتہا کا ایک اور ثبوت، مغلوں کی یادگار دلی کی پہچان لال قلعہ کی دیکھ بھال کا کام ایک نجی کمپنی کو ٹھیکے پر دے دیا۔اس فیصلے کے خلاف بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی بول اٹھیں جبکہ ملک بھر میں شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ تاریخی عمارتیں کسی بھی ملک کی ثقافت کا آئینہ ہوتی ہیں جن کی دیکھ بھال حکومتیں خود کرتی ہیں لیکن بھارت شاید دنیا کا واحد ایسا ملک ہے جو اپنی ثقافت کی دیکھ بھال نہیں کر سکتا اور اس کا ثبوت ہے مودی سرکار کے دارالحکومت دلی کے تاریخی لال قلعے کی دیکھ بھال ایک نجی کمپنی کے سپرد کرنے کا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لال قلعے کی دیکھ بھال اور صفائی ستھرائی کا کام نجی کمپنی دالمیا بھارت لمیٹیڈ کو پانچ سال کے لئے پچیس کروڑ روپے ٹھیکے پر دے دیا ہے۔

(جاری ہے)

یونیسکو کی عالمی ثقافتی عمارتوں کی فہرست میں شامل لال قلعے کو ٹھیکے پر دینے پر بھارت میں شدید تنقید کا سامنا ہے اور سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر لال قلعہ ہیش ٹیگ سے ٹرینڈ بن گیا ہے۔

بھارتی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے ٹویٹر پر لکھا کہ کیوں حکومت تاریخی لال قلعہ کی دیکھ بھال نہیں کر سکتی۔ انہوں نے اسے قومی تاریخ کا سیاہ اور قابل افسوس دن قرار دیا ہے۔ ایک صارف نے لکھا ہے کہ مودی نے لال قلعہ بیچ دیا۔ بہت سے صارفین نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اب تاج محل سمیت دوسری تاریخی عمارتیں بھی بیچ دی جائیں گی جبکہ ایک نے دالمیا کو کرپشن کا بانی لکھ ڈالا۔