سپین میں ریپ ملزمان کی بریت کیخلاف احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کرگئے

آن لائن پٹیشن میں جج کو برطرف کرنے کا مطالبہ ،10 لاکھ 12 ہزار افراد دستخط کرچکے ہیں،مقامی میڈیا

اتوار 29 اپریل 2018 14:10

میڈرڈ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2018ء) اسپین میں 18 سالہ لڑکی ساتھ مبینہ طور پر اجتماعی ریپ کرنے والے پانچ ملزمان کو عدالت کی جانب سے بری قرار دینے پر مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق عدالت نے ملزمان کو گینگ ریپ کے الزام میں بری لیکن جنسی طور پر ہراساں کرنے پر نو سال کی قید سنائی۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق اجتماعی زیادتی کا مبینہ واقعہ ہسپانوی شہر پامیلونا میں پیش آیا اور گزشتہ روز ہسپانوی عدالت نے مقدمے میں نامزد پانچ ملزمان کو بری کردیا جس کے بعد 32 سے 35 ہزار مظاہرین نے احتجاج میں حصہ لیا۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ اسپیشن کی حکومت نے بیان جاری کیا کہ وہ ریپ کے قوانین کا ازسرنو جائزہ لے گئی۔پولیس کے مطابق مظاہرین کی جانب سے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا تاہم یہ احتجاجی مظاہرے تیسرے روز بھی جاری رہا،اسپین میں آن لائن پٹیشن میں جج کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا گیا جس نے ملزمان کو اجتماعی ریپ کے الزام سے بری قرار دیا، آن لائن پٹیشن پر گزشتہ روز تک 10 لاکھ 12 ہزار افراد دستخط کرچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :