وفاقی بجٹ برائے 2018-2019 میں صرف ایل این جی کو پروموٹ کرنے کیلئے حکومت نے ایل پی جی انڈسٹری کی تباہی و بربادی کا اعلان کر دیا ‘عرفان کھوکھر

بجٹ میں لگے ٹیکسوں کے بعد پاکستان غریب صارفین کیلئے گیس 20روپے فی کلو ، گھریلو سلنڈر230روپے اور کمرشل سلنڈر 910روپے مہنگا ہو گیا ہے‘چیئرمین ایف پی سی سی آئی

اتوار 29 اپریل 2018 15:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2018ء) چیئرمین ایف پی سی سی آئی علاقائی قائمہ کمیٹی برائے ایل پی جی انڈسٹری 2018 و ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن پاکستان و فاؤنڈر ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایل پی جی چیمبر آف پاکستان) عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ برائے 2018-2019 میں صرف ایل این جی کو پروموٹ کرنے کیلئے حکومت نے ایل پی جی انڈسٹری کی تباہی و بربادی کا اعلان کر دیا ہے جس کے بعد لوکل پیداوار پر20ہزار روپے فی میٹرک ٹن کا اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غریب ایل پی جی صارفین و رکشہ ڈرائیوروں کے سروں پر مہنگائی کا بم پھوڑ کر ایل پی جی انڈسٹری سے وابستہ لوگوں کے معاشی قتل کا فیصلہ حکومت پاکستان نے بغیر سوچے سمجھے ہی کر لیا ہے۔

(جاری ہے)

بجٹ میں لگے ٹیکسوں کے بعد پاکستان غریب صارفین کیلئے گیس 20روپے فی کلو ، گھریلو سلنڈر230روپے اور کمرشل سلنڈر 910روپے مہنگا ہو گیا ہے جو کہ آنے والے دنوں میں رمضان کی وجہ سے مزید مہنگا ہو جائے گا۔

عرفا ن کھوکھر نے مزید بتایا کہ نان فائلروں پر 1%اضافی ٹیکس لگایا گیا ہے جبکہ ایل پی جی انڈسٹری میں غریب عوام کا حصہ سب سے بڑا ہے۔انہوں نے کہا ایل پی جی کو فیزیبل بنانے کی بجائے ایل پی جی کو ہی مارکیٹ سے ختم کرنے کا فیصلہ غریب عوام کے ساتھ سراسر ذیادتی ہے۔بجٹ کے حوالے سے اہم فیصلوں کیلئے ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے ہنگامی اہم اجلاس طلب کر لیاجس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

عرفان کھوکھر نے کہا کہ حکومت کے اضافی ٹیکسوں کے فیصلے نا منظور کرتے ہیں اور ہم ایل پی جی انڈسٹری کو تباہ و برباد نہیں ہونے دینگے۔مزید عرفان کھوکھر نے حکومت وقت سے لوکل پیداواری لاگت کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایل پی جی انڈسٹریز ایسوسی ایشن آف پاکستان کا کراچی سے خیبر تک ایل پی جی سپلائی روکنے کا فیصلہ کرنے پر مجبور ہو گی اگر غریب عوام کو سہولت دینے کی جگہ حکومت نے ایل پی جی انڈسٹری پر کسی قسم کا کوئی اضافی ٹیکس لگایا۔